ملتان(نمائندہ نوائے وقت) بہاء الدین زکریا یونیورسٹی میں چند اساتذہ کی طرف سے ایک دن میں 18 گھنٹے پڑھانا ظاہر کرکے لاکھوں روپے معاوضہ نکلوانے کے معاملے کی قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کے انجنیئرنگ کالج کے اساتذہ کے بارے میں یہ انکشافات سامنے ا?رہے ہیں کہ انہوں نے کاغذوں میں 18 ،18 گھنٹے کلاسز ظاہر کرکے لاکھوں روپے معاوضہ وصول کرلیا،جس پرا ن کے خلاف قانون نا?فذ کرنے والے اداروں نے انکوائری شروع کردی ، ذرائع کے مطابق ڈائریکٹرنیب ملتان ڈویڑن ، ڈائریکٹر انٹی کرپشن ملتان، کمشنر انکم ٹیکس ، ڈائریکٹر ایف آئی اے ملتان ڈویڑن کو دی گئی درخواستوں میں الزامات لگائے گئے ہیں کہ انجینرنگ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر عابد لطیف،ڈاکڑ طاہر سلطان، شعبہ الیکٹریکل کے سربراہ اور اے ایس اے کے صدر نے ڈاکٹر عبدالستار نے ایک دن میں 18گھنٹے درس وتدریس میں صرف کئے انہوں نے ایک ہی وقت میں ریگولر اور لاہور کیمپس میں پارٹ ٹائم پڑھانے کے ریکارڈ قائم کردیے اور پارٹ ٹائم کا لاکھوں روپے معاوضہ وصول کرتے رہے ، مگر یونیورسٹی کے بااثر افسروں کی اشیر ا?باد حاصل ہونے کی وجہ سے ان کو ادائیگیاں بھی کردی گئی ہیں اسی طرح یونیورسٹی کے لا کالج کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر عمران حبیب نے بھی سپرنگ سمسٹر فروری تاجولائی 2018 میں 16 لاکھ روپے خلاف قانون وصول کیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انکوائری شروع کردی ہے۔