فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم پاکستان عمران خان کے اعلان کردہ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت ضلع فیصل آباد میں بے گھر افراد کوگھروں کی فراہمی کے سلسلے میں درخواست فارم کی رجسٹریشن کے کام کا آغاز ہوگیا۔ صوبائی وزیر ہائوسنگ واربن ڈویلپمنٹ میاں محمودالرشید نے نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب میں نادرا کے کائونٹرز پردرخواست فارم جمع کرکے رسید جاری کرنے کے عمل کا باقاعدہ افتتاح کیاصوبائی وزیر سوشل ویلفیئر وبیت المال محمد اجمل چیمہ،معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب برائے سپورٹس ویوتھ آفیسرزملک عمرفاروق،ارکان اسمبلی شیخ خرم،فیض کموکا،نواب شیر وسیر،شکیل شاہد،لطیف نذر،عادل پرویز،سعید احمد سعیدی، میاں خیال کاسترو،فردوس رائے،ڈائریکٹر جنرل نادرامیر عالم،ڈویژنل کمشنر آصف اقبال چوہدری،ڈپٹی کمشنر سید احمدفواد،چیئرمین ایف ڈی اے ڈاکٹر اسد معظم،ڈائریکٹر آرٹ کونسل صوفیہ بیدار،ڈویژنل وضلعی انتظامیہ کے افسران اور درخواست گزار شہری بھی موجود تھے۔نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے سلسلے میں شہریوں سے درخواست فارمز کی وصولی کے لئے ڈپٹی کمشنر آفس میں نادرا کے کائونٹرزقائم کئے گئے جہاں شہری 21دسمبر تک صبح 9سے شام 4بجے تک اپنی درخواستیں 250روپے رجسٹریشن فیس کے ہمراہ جمع کراسکتے ہیں۔درخواست فارم نادار کی ویب سائٹ یا ڈی سی آفس میں قائم کائونٹرز سے بلامعاوضہ حاصل کیا جاسکتا۔افتتاحی تقریب کے موقع پر میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے صوبائی وزیر ہائوسنگ و اربن ڈویلپمنٹ میاں محمود الرشید نے نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت درخواست فارمز کی رجسٹریشن کے فیصل آباد سے آغاز پر شہریوں کو مبارکباد دی کہا کہ اس پراجیکٹ کے تحت بے گھر افراد کو مناسب قیمت اور آسان اقساط پر بہترین رہائش فراہم کی جائے گی۔پروگرام کے تحت 5سالوں میں 50لاکھ گھر بنائے جائیں گے اور رجسٹریشن سے لیکر گھروں کی تعمیر سمیت تمام عمل شفاف انداز میں مکمل کیا جائے گا۔حکومت پنجاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت زمین فراہم کرے گی۔ پرائیویٹ فرمز سے گھر تعمیر کرائے جائیں گے۔ 90روز بعد وزیراعظم عمران خاں فیصل آبادآکر پہلے گھر کا سنگ بنیاد رکھیں گے۔صوبائی وزیر نے میڈیا نمائندگان کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے بتایا کہ فیصل آباد میں گھروں کی تعمیر کے لئے مقامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے اورہائوسنگ پروگرام میں معذور افراد کے لئے کوٹہ بھی مختص ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے تحت 3مرلہ،5مرلہ اور ملٹی سٹوری فلیٹس تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی اور رجسٹریشن کے ڈیٹا کو مددنظر رکھتے ہوئے گھروں کی تعمیر کے اقدامات کو آگے بڑھائیں گے۔علاوہ ازیں میاں محمود الرشید نے مزید کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام ملکی تاریخ کا انقلابی منصوبہ ہے جس کے تحت پانچ سالوں میں 50 لاکھ گھر تعمیر کرکے بے گھر افراد کو چھت فراہم کی جائے گی جو سماجی زندگی میں گیم چینجر ثابت ہوگا لیکن یہ قومی مسئلہ حل کرنے کے لئے ماضی کی حکومتوں کو خیال نہ آیا۔انہوں نے یہ بات آرٹ کونسل کے نصرت فتح علی خاں آڈیٹوریم میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت درخواستوں کی رجسٹریشن کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے کہی۔صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و بیت المال محمد اجمل چیمہ،معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب برائے سپوٹس و یوتھ آفیئرز ملک عمرفاروق،ارکان قومی وصوبائی اسمبلی شیخ خرم شہزاد،فیض اللہ کموکا،نواب شیر وسیر،لطیف نذر،شکیل شاہد،میاں خیال کاسترو،عادل پرویز گجر،سعید احمد سعیدی،فردوس رائے ،چیئرمین ایف ڈی اے ڈاکٹر اسدمعظم،ڈائریکٹر جنرل نادرامیر عالم خاں،ڈویژنل کمشنر آصف اقبال چوہدری،ڈپٹی کمشنر سید احمد فواد،ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن رائے واجد علی،ڈویژنل وضلعی انتظامیہ کے افسران، ڈائریکٹر پراجیکٹ کرنل ثاقب وڑائچ،ڈسٹرکٹ انچارج نادرا محمد سرفراز،رانا ابرار حنیف، درخواست گزار اور سول سوسائٹی کے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔صوبائی وزیر ہائوسنگ واربن ڈویلپمنٹ نے کہا کہ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے تحت پہلے مرحلے میں ضلع فیصل آباد کا بھی انتخاب کیا گیا جہاں ابتدائی طور پر 5ہزار گھر بنانے کی منصوبہ بندی کی گئی تاہم ڈیمانڈ کے مطابق گھروں کی تعداد میں اضافہ بھی کیا جاسکتا ہے۔ماضی میں روٹی،کپڑا اور مکان،آشیانہ ہائوسنگ سکیم کے نام پر سیاسی شعبدہ بازی کی گئی اور بے گھر افراد کو گھر فراہم کرنے کے دعویدار عملی طور پرکچھ نہ کرسکے تاہم وزیر اعظم عمران خاں نے عام آدمی کے مسائل حل کرنے، انہیں مناسب قیمت پر گھر دینے کے لئے نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کا اعلان کیا جس کو اللہ تعالیٰ کی مددونصرت سے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ پروگرام کا دائرہ تحصیلوں،قصبوں اوردیہاتوں کی سطح تک وسیع کیا جائے گاجبکہ دیہاتوں کو اپنے گھروں کی مزید تعمیر ومرمت کے لئے 2لاکھ سے 5لاکھ روپے تک بلاسود قرضے فراہم کرنے کے لئے فلاحی تنظیم اخوت کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی۔ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام پر عملدرآمد کے لئے وفاقی سطح پر ہائوسنگ ٹاسک فورس کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اپنا گھر ہائوسنگ اتھارٹی بھی قائم کی گئی ہے۔ حکومت پنجاب نے لینڈبینک قائم کرکے صوبہ بھر میں اضافی سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی ہے اوریہ زمین نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام کے لئے استعمال کی جائے گی حکومت اراضی فراہم کرنے کے علاوہ اس پروگرام کو مانیٹر کرے گی جبکہ اندرون اور بیرون ممالک سے سرمایہ کاروں کو گھر بنانے کے کاروبار کی دعوت دیں گے۔ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام سے اس شعبے سے وابستہ صنعتیں ترقی کریں گی اور کاروبارکے وسیع مواقع پیدا ہونگے۔انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس پراجیکٹ کے تحت الاٹ کئے گئے گھروں کی رعایتی قیمت وصول کی جائے۔ اس سلسلے میں حکومت کو قائل کیا جائے گا۔صوبائی وزیر ہائوسنگ نے ضلعی انتظامیہ کے افسران سے کہا کہ فارم جمع کرانے والے درخواست گزاروں کو انتظار وقطار کی زحمت سے بچانے کے لئے نادرا کے اضافی کائونڑز قائم کئے جائیں۔ شہریوں سے شائستہ رویہ اپنائیں اوران کی عزت نفس مجروح نہیں ہونی چاہیے کیونکہ وہ بھی پاکستان کے معززشہری ہیں۔ موجودہ حکومت خلوص نیت سے عوامی خدمت کے مشن کی جانب گامزن ہے۔اسلام آباد (این این آئی+آن لائن) وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا ہے پی ٹی آئی حکومت عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے کوشاں ہے، ملک میں ایک کروڑ گھروں کی ضرورت ہے، ہر سال پانچ لاکھ گھر بنانے ہونگے، ماضی میں ملک پرقرضوںکا بوجھ لاد دیا گیا، کسی نے غریبوںکا نہیں سوچا، پیسہ مستحکم نہ ہونے سے غریب آدمی گھر نہیں بنا سکتا،پاکستان پرسب کا حق ہے، لوگ اپنے گھر کیلئے ترس رہے تھے، نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام عوام کے خوابوں کی تعبیر ہے، منصوبے کی ریگولیٹری باڈی جلد بنائی جائیگی، تنقید کرنا اور مذاق اڑانا بہت آسان، کام کرکے دکھانا مشکل ہے،عوام اعتماد رکھیں ان کے حق حلال کی کمائی کی ایک ایک پائی کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے یہ بات نادرا میگا سنٹر بلیو ایریا میں نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم پروگرام کے افتتاح کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہایہ وزیراعظم عمران خان اور نئے پاکستان کا ایسا منصوبہ ہے جو ایسے پاکستانیوں کے لئے شروع کیا گیا ہے جن کو کبھی اپنا نہیں سمجھا گیا اور گلے نہیں لگایا گیا، ان کو قوانین کی آڑ میں تنگ کیا اور ستایا گیا لیکن ان کے لئے آسانیاں نہیں پیدا کی گئیں۔ انہوں نے کہا منصوبے کی مقبولیت اور ضرورت کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ نادرا دفاتر کے باہر رات سے ہی لائنیں لگنا شروع ہو گئیں۔ بلیو ایریا اسلام آباد میں افتتاحی تقریب کے موقع پر پولیس کی طرف سے سکیورٹی کے ناقص ترین انتظامات کئے گئے۔ پولیس کے سینئر افسران کی عدم توجہی کا اس وقت پول کھل گیا جب وزیر مملکت برائے داخلہ کو شکایات موصول ہوئی کئی نامعلوم افراد ہاؤسنگ پروگرام کے فارم بلیک میں فروخت کر رہے ہیں جس پر شہریار خان آفریدی نے احمد نواز نامی اے ایس آئی رینک کے افسر سے استفسار کیا ۔انہوں نے ہدایات جاری کرتے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی نے بلیک میں کاغذات فروخت کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دیا ۔ دوسری طرف نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے افتتاح کے موقع پر وزیر مملکت برائے داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے بے گھر افراد کو چھت دینے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے ۔ پاکستان میں اس وقت ایک کروڑ گھرون کی ضرورت ہے ۔ سالانہ پانچ لاکھ گھر بنانا وقت کی اشد ضرورت ہے ۔ شہریار خان آفریدی نے کہا ہے قومی سلامتی و امن حکومت کی اولین ترجیح ہے، ناسمجھی، نااہلی اور ذاتی مفادات نے وسائل کے باوجود ہمیں دنیا کا محتاج کر دیا، ہماری ہر بات پاکستان سے شروع ہو کر پاکستان پر ختم ہوتی ہے، دنیا کیساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر بطور پارٹنر چلنے کے خواہاں ہیں،ملک کو قرضوں سے نجات ،ریاستی اداروں کو آزادی ،دنیا میں پاکستانیوں کا احترام بحال کریں گے ،پاکستان میں ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ووکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ بے انتہاء اہمیت کی حامل ہے، وزارت داخلہ کے تمام شعبے اس حوالہ سے ہر ممکن تعاون کریں گے۔وزیر مملکت شہریار خان آفریدی نے یہ بات پیر کو غیر سرکاری تنظیم ’مسلم ہینڈز‘ کے زیر اہتمام ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے کہی ۔ وزیر مملکت نے کہاکہ سیمینار کے شرکاء نے تکنیکی تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ کے حوالہ سے جو کچھ کہا وہ وقت کی اہم ضرورت ہے، جرمنی، چین سمیت دیگر ممالک نے جو ترقی کی ہے ہمیں دیکھنے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے یہ ترقی کیسے حاصل کی ہے، پرائمری سے اعلیٰ تعلیم کی اہمیت اپنی جگہ ہے مگر نوجوان نسل کو زیادہ سے زیادہ ہنرمند بنانے کی بھی ضرورت ہے، جو قوم افیون کھاتی تھی اب دنیا کی تمام معیشتیں اس کی محتاج ہیں، اسی طرح جرمنی نے پہلی اور دوسری عظیم جنگوں میں خوفناک تباہی کا سامنا کیا‘ انہوں نے اپنی ترقی سے دنیا کو حیران کر دیا ہے، اسی طرح ملائیشیا کی بھی مثال دی جا سکتی ہے۔ آفریدی نے کہا کہ وزارت داخلہ کے زیر انتظام 18 ادارے ہیں، ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان اداروں کی استعداد کار بڑھائی جانی چاہئے تاکہ پاکستان کے عوام سمیت ساری دنیا کا ہم پر اعتماد بحال ہو۔ ناسمجھی، نااہلی اور ذاتی مفادات نے دنیا کا محتاج کر دیا ہے، ہماری ہر بات پاکستان سے شروع ہو کر پاکستان پر ہی ختم ہو گی، ہم دنیا کے ساتھ باہمی احترام کی بنیاد پر بطور پارٹنر پالیسیاں تشکیل دینا چاہتے ہیں، پاکستان میں دنیا کی قابل ترین افرادی قوت موجود ہے، تمام وفاقی اکائیوں کی سیمینار میں موجودگی بھی حوصلہ افزاء ہے، قومی سلامتی اور امن ہماری اولین ترجیح ہے، ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے ٹاسک فورس کا قیام ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے، وزارت داخلہ اور اس کے تمام ماتحت ادارے ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے کی جانے والی کوششوں کے حوالہ سے مکمل تعاون کریں گے، میرا ایمان ہے کہ سب کچھ اﷲ کی طرف سے ہوتا ہے، اسی ایمان کی بنیاد پر یہ کہتا ہوں کہ ہم اس ملک کو قرضوں سے نجات دلائیں گے۔ ملک کی 50 فیصد سے زیادہ آبادی نوجوان نسل پر مبنی ہے جس کی عمر 35 سال سے کم ہے، ہم اپنی نوجوان نسل کی صلاحیتوں کو ضائع نہیں کرنا بلکہ ان سے بھرپور استفادہ کرنا ہے، صنفی امتیاز کے خاتمہ اور نوجوان نسل کی استعداد کار بڑھانے اور دنیا سے غربت کے خاتمہ کیلئے غیر سرکاری اور انٹرنیشنل تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔