نیب سرکاری ملازمین کے فنڈز میں خورد برد مقدمات ترجیحی بنیادوں پر نمٹاتا ہے: جاوید اقبال

Oct 23, 2019

اسلام آباد (نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب ہر قسم کی بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے پرعزم ہے، میگا کرپشن وائٹ کالر کرائمز کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا، نیب کی اولین ترجیح ہے، نیب بدعنوان عناصرکو قانون کے کٹہرے میں لانے کیلئے ’’احتساب سب کا‘‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ نیب ہیڈکوارٹر میں ادارے کی مجموعی کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کی آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد پر پالیسی کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب بڑے پیمانے پر لوگوں سے دھوکہ دہی سے لوٹ مار، مالی کمپنیوں میں فراڈ، منی لانڈرنگ، بینک فراڈز، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سرکاری ملازمین کی جانب سے سرکاری فنڈز میں خرد برد کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر نمٹاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے ان کی قیادت میں گذشتہ 23 ماہ کے دوران بدعنوان عناصر سے 71 ارب روپے وصول کئے ہیں جو ایک نمایاں کامیابی ہے، نیب نے ادارہ جاتی خامیوں، آپریشن، پراسیکیوشن، انسانی وسائل کی ترقی ، آگاہی اور تدارک سمیت تمام شعبوں کے تفصیلی جائزہ کے بعد مجموعی طریقہ کار میں اصلاحات کی ہیںجس سے نیب فعال ادارہ بن چکا ہے۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوانی کے 1230ریفرنس متعلقہ احتساب عدالتوں میں دائرکئے ہیں اور تقریباً300 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانے میں جمع کرائے ہیں جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کیلئے 10ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔ انہوں نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو ہدایت کی کہ وہ مقررہ مدت میں شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انویسٹی گیشن نمٹائیں۔

مزیدخبریں