عقیدہ ختم نبوت اسلام کی اساس، اتحاد امت کی علامت ہے، چناب نگر میں سالانہ کانفرنس

چناب نگر/ لاہور (نمائندہ خصوصی+ خصوصی نامہ نگار) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیر اہتمام منعقدہ 39ویں عظیم الشان آل پاکستان سالانہ ختم نبوت کانفرنس مسلم کالونی چناب نگر کے مقررین نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کی اساس، ایمان کی بنیاد اور اتحاد امت کی علامت ہے۔ حکومتی ایوانوں میں موجود اسلام و ملک دشمن عناصر اور قادیانی نواز لابیاں تحفظ ختم نبوت جیسے مقدس عقیدہ اور فریضہ کو فرقہ واریت سے جوڑنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں۔  قادیانیوں کے متعلق آئینی ترامیم اور اسلامی قوانین اور دینی اقدار کو سیکولر عناصر اور لادین قوتوں کی لابنگ کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ قادیانی مغربی ممالک میں اپنی مظلومیت کا رونا رو کر مغربی طاقتوں سے سیاسی پناہ حاصل کرکے عالمی سطح پر پاکستان کو تن تنہا اور بدنام کر رہے ہیں۔ وزارت خارجہ کا اولین فریضہ ہے کہ بیرونی دنیا میںاپنے سفارت خانوں کے ذریعے قادیانیوں کی اسلام و ملک دشمن سرگرمیوں کے تدارک کے لئے سنجیدگی سے فیصلہ کن اقدامات کرے۔ کانفرنس کی ابتدائی نشستوں کی صدارت نائب امیر مرکزیہ خواجہ عزیز احمد، عبدالحفیظ رائے پوری، سائیں عبدالمجیب قریشی، مولانا محمد نواز سیال، پیر رضوان نفیس اور مولانا عبدالمجید چوک سرور شہید والوں نے کی۔ کانفرنس کا آغاز خانقاہ کندیاں شریف کے سجادہ نشین مولانا خواجہ خلیل احمد کی پرسوز دعا سے ہوا۔  مولانا عطاء الرحمن، مولانا محمد امجد خان، مولانا مفتی محمد حسن لاہور، مولانا عزیز الرحمن جالندھری، مولانا اﷲ وسایا، مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مولانا قاضی احسان احمد، مولانا قاضی ہارون الرشید ، مولانا عبدالقیوم حقانی، مولانا ضیاء الدین آزاد، مولاانا علیم الدین شاکر، صاحبزادہ مبشر محمود، مولانا جمیل احمد بندھائی ، مولانا غلام مصطفی چناب نگر، مولانا محمد خبیب، مولانا محمد اویس، مولانا محمد قاسم رحمانی، مولانامحمد اسحاق ساقی، مولانا عبدالحکیم نعمانی، مولانا راشد مدنی سندھ، مولانا محمد طارق معاویہ، مولانا مختار احمد، مولانا فقیر اﷲ اختر، مولانا محمد حسین ناصر، مولانا عبدالستار گورمانی، مولانا عبدالرزاق مجاہد، مولانا عبدالنعیم، مولانا محمد وسیم اسلم اور مولانا محمد ساجد سمیت متعدد دینی و مذہبی رہنماؤں نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا عقیدہ ختم نبوت پر معاہدہ کرنے والے اور قادیانیوں کو شیلٹر مہیا کرنے والے اسلام اور ملک دونوں کے غدار ہیں۔ رہتی دنیا تک ختم نبوت کا دفاع ہر قیمت پر کیا جائے گا۔ مفتی محمد حسن نے کہا کہ تمام بدنی، زبانی و مالی عبادات اور اسلامی احکامات میں ختم نبوت کی بدولت میسر آئے ہیں۔  مولانا قاضی ہارون الرشید نے کہا کہ حکومتی راہ داریوں میں گستاخان رسول اور اسلام و ملک دشمن سہولت کار موجود ہیں  مولانا سائیں عبدالمجیب قریشی نے کہا کہ ختم نبوت کے تبلیغی پروگراموں کا مقصد دفاع ختم نبوت اور دفاع ناموس رسالت کو مقدس فریضہ کو فروغ دینا اور اس کی جدوجہد کو جلا بخشنا ہے۔  مولانا عطاء الرحمن نے کہا کہ ختم نبوت دفاع کے لئے ہمارے اکابرین و عوام نے جو قربانیاں دی ہیں۔ وہ تاریخ کے ماتھے کا جھومر ہیں۔  مولانامحمد امجد خان نے کہا کہ ہم زندگی کے آخری سانس تک تحفظ ختم نبوت کا فریضہ انجام دیتے رہیں گے۔  مولانا عبدالقیوم حقانی  نے کہا کہ صحابہ کرامؓ سب سے پہلے محافظین ختم نبوت اور قدوسیوں کی جماعت ہے۔ دفاع ختم نبوت اور دفاع صحابہ لازم و ملزوم ہے۔  مولانا محمد راشد مدنی نے کہا کہ قادیانیت کا کفر دیگر غیر مسلموں کی طرح نہیں بلکہ ان کے کفریہ عقائد ارتداد و زندقہ کے زمرہ میں آتے ہیں۔ اس لئے تمام مسلمان قادیانیوں کی مصنوعات کا ہر سطح پر بائیکاٹ کریں۔ مولانااﷲ وسایا نے شرکاء کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکمران اور قادیانیت نواز لابیاں سن لیں کہ قانون انسداد توہین رسالت اور قوانین ختم نبوت کو چھیڑنا آگ و خون سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ قاری جمیل احمد بندھانی نے کہا کہ قادیانیت نوازی ان کے لئے وبال جان ثابت ہوگی۔ مولانا محمد وسیم اسلم نے کہا کہ مسئلہ ختم نبوت کو متنازعہ بنانے والے اور فرقہ واریت سے تعبیر کرنے والے منکرین ختم نبوت کو کندھا فراہم کر رہے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...