لاہور+ چناب نگر (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کنٹینرز کے پیچھے نہ چھپے، لوگوں کے مسائل حل کرے۔ جب سے پی ٹی آئی برسراقتدار آئی ہے ملک کا بیڑہ غرق ہو گیا۔ موجودہ حکومت کے آنے سے تعلیم، صحت، زراعت، بزنس، سب کچھ تباہ ہو گیا۔ بیرونی دنیا پریشان ہے کہ پاکستان میں تعلقات کیلئے کس سے بات کریں۔ حکومت رات کو صرف ٹوئٹر اور سوشل میڈیا پر نظر آتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن کی طرف سے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی پالیسیز کے خلاف دھرنے سے خطاب میں کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم یونیورسٹیز کے پروفیسرز کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان کیلئے شرم کا مقام ہے کہ آج اساتذہ بھی سڑکوں پر ہیں۔ چند ہزار اساتذہ کے مسائل حکومت حل نہیں کر سکتی تو22 کروڑ عوام کا کیا بنے گا۔ حکومت نے تعلیم وصحت کے محکموں کو بھی تباہ کر دیا ہے۔ حکومت اعلی تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے اساتذہ سے سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے۔ حکومت نے آتے ساتھ ہی یونیورسٹیز میں مداخلت شروع کر دی تھی۔ سراج الحق نے چناب نگر میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلام کو اپنے تمام گوشہ ہائے زندگی میں مکمل طریقہ سے نافذ کریں۔ موجودہ حالات کی خرابی اور نزاکت کے اسباب میں مسلم دشمنوں کی سازشوں کے علاوہ ہمارا دین سے دور ہونا بھی شامل ہے۔ ہم صرف نام کے مسلمان ہیں اور ہم نے اپنے مفاد کے لحاظ سے دین سے قربت اور دوری سے فیصلہ لینے کی گھناؤنی صفت کو اختیارکر لیا ہے۔