کپاس کی پیدوار 30 سال کی کم ترین سطح پر، روئی کے نرخوں میں تیزی

رحیم یار خان(بیورو رپورٹ)  رواں سال پاکستان میں کپاس کی مجموعی ملکی پیداوار پچھلے 30 سال کی کم ترین سطح 60 سے 65 لاکھ بیلز کے برابر رہنے کے امکانات ۔معلوم ہوا ہے کہ بھارت اور بنگلہ دیش میں کرونا وائرس کے باعث بیشتر یورپی ممالک کی جانب سے پاکستان سے ٹیکسٹائل پراڈکٹس کی بھاری درآمدات کے باعث رواں سال پاکستانی ٹیکسٹائل ملز کے پاس تاریخ کے سب سے زیادہ برآمدی آرڈرز ہونے کے باعث ٹیکسٹائل ملز نے اندرون ملک سے روئی خریداری میں اضافے کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے بھی روئی کے بھاری درآمدی معاہدے کرنا شروع کر دیے ہیں جس کے باعث پاکستان میں روئی کی قیمتیں پچھلے 10 سال کی نئی بلند ترین سطح 10 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئیں ہیں جبکہ آئندہ چند روز کے دوران روئی کی قیمتوں میں مزید تیزی کی اطلاعات ہیں ۔ماہرین کے مطابق پاکستان میں کپاس کی پیدوار میں غیر معمولی کمی کی بڑی وجہ ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیاں ہیں اس لیے حکومت پاکستان کو چاہیے کہ وہ سندھ اور پنجاب کے کاٹن زونز میں گنے کی کاشت ہر قیمت پر ختم کرانے کے ساتھ ساتھ محکمہ ماحولیات کو بھی جدید مشینری سے اپ گریڈ کریں تاکہ درست اور بروقت موسمیاتی پیش گوئیاں اور ماحولیاتی آلودگی ختم ہونے سے کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں دوبارہ خاطر خواہ اضافہ ہو سکے ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...