اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ نے 6، 6 بار سزائے موت کے دو ملزموں کو عدم شواہد کی بنا پر بری کردیا۔ ملزموں شاہ مور اور نور خان پر ڈیرہ بگٹی کے علاقے سوئی میں دوافراد کے قتل کا الزام تھا۔ ٹرائل کورٹ نے دونوں کو چھ بار سزائے موت سنائی تھی جبکہ بلوچستان ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔ جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں بینچ نے ملزموں کی اپیلوں پر سماعت کے دوران ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ دوران سماعت عدالت میں ملزموں کے وکیل لطیف کھوسہ نے بتایا کہ واقعے کا کوئی بھی چشم دید گواہ نہیں۔ دونوں ملزموں پر 2014 میں قتل کرنے کا الزام تھا۔ بعد میں چشم دید گواہ اپنے بیان سے مکرگئے۔ مقتولین کی لاشیں پہاڑوں سے تحصیلدار لایا۔ ان کا ڈیتھ سرٹیفیکیٹ وقوعہ کے دو دن بعد بنایا گیا اور مقدمہ چار دن بعد درج کیا گیا۔ اس موقع پر جسٹس منظور ملک نے ریمارکس دیے کہ بلوچستان میں اتنی تعلیم نہیں ہے وہاں کے لوگوں کا قصور نہیں۔ 80 فیصد مقتولین کا پوسٹ مارٹم نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ’9 تاریخ کا واقعہ ہے آپ نے 12 تاریخ کو رپورٹ کیوں کیا جبکہ اس کیس میں ملزموں سے ریکوری بھی نہیں ہوئی۔