4لاپتہ ایم پی ایز کی بازی کیلئے چیف جسٹس بلوچستان کو خط آئینی درخواست میں تبدیل

Oct 23, 2021

کوئٹہ (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے ناراض ارکان اور اپوزیشن نے لاپتہ ہونے والے 4 ارکان کی بازیابی کے لیے چیف جسٹس بلوچستان کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ گورنر بلوچستان، چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کو بھی خط ارسال کیا گیا ہے۔ خط کے متن کے مطابق گمشدہ اراکین کو وزیر اعلیٰ کی جانب سے حبس بے جا میں رکھا گیا ہے۔ اراکین کی بازیابی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ چیف جسٹس بلوچستان کو لکھے گئے خط کے مطابق جرم میں ملوث افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔ جبکہ خط پر 8 اراکین اسمبلی کے دستخط موجود ہیں۔ دوسری طرف بلوچستان ہائی کورٹ نے ناراض اور اپوزیشن ارکان کے خط کو آئینی درخواست میں تبدیل کر دیا۔ بلوچستان ہائی کورٹ نے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔ جبکہ رات گئے بلوچستان  عوامی پارٹی کے چار لاپتہ ایم پی اے ایز سامنے آ گئے۔ سامنے آنے والوں میں اکبر آسکانی‘ لیلیٰ ترین‘ بشریٰ رند اور ماہ جبین شیرانی شامل ہیں۔ چاروں ایم پی ایز اسلام آباد میں موجود ہیں۔ ویڈیو پیغام جاری کر دیا۔ ایم پی ایز نے کہا کہ عبدالقدوس بزنجو کے ساتھ ہیں۔ آج کوئٹہ پہنچ رہے ہیں۔ اکبر آسکانی نے کہا کہ اپنے کام کے سلسلے میں اسلام آباد آیا ہوں۔ ہم اپنے گروپ میں شامل ہو رہے ہیں۔  بلوچستان کے ناراض رکن عبدالرحمن کھیتران نے کہا ہے کہ پہلے 10 کروڑ پھر 20 کروڑ کی آفر دی گئی۔ یہاں اغوا برائے ووٹ کا طریقہ استعمال کیا گیا۔ ووٹ کے بدلے وزارتیں دینے کا وعدہ کیا گیا۔  اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی ملک سکندر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ  تحریک عدم اعتماد کیلئے 34 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ علاوہ ازیں بلوچستان حکومت کے ناراض اور اپوزیشن اراکین کا صوبائی اسمبلی میں مشترکہ اجلاس ہوا۔ سردار یار محمد رند‘ منیر اسد بلوچ‘ ملک نصیر اور دیگر ارکان اسمبلی نے بھی شرکت کی۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کوئٹہ پہنچ گئے۔ ان کے ہمراہ سینیٹر احمد خان‘ سینیٹر فیصل سلیم بھی تھے۔ دریں اثناء بی اے پی کے سیکرٹری جنرل منظور کاکڑ کی صدارت میں پارٹی کے مرکزی ڈویژنل عہدیداروں اور سینئر عہدیداروں کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ اقلیتی ارکان پر مشتمل جام حکومت کی جانب سے معزز ممبران اسمبلی کا اغوا خصوصا خواتین کو غیرقانونی طور پر جبری حراست میں رکھنا نہ صرف ممبران اسمبلی کے استحقاق بلکہ آئین پاکستان اور اسلامی معاشرے وقبائلی روایات کو انتہائی بری طرح روندا گیا ہے  انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ فوری مستعفی ہو جائیں۔ وزیراعلیٰ بلوچستان  نے ظہور بلیدی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔ 

مزیدخبریں