لاہور( کامرس رپورٹر)چیئرمین ریو نیو ایڈوائزرزایسوسی ایشن عامرقدیر نے کہا ہے کہ حکومت جتنی محنت آئی ایم ایف سے قرض کے حصول کیلئے کرتی ہے اگر اس سے کہیں کم خودانحصاری کی جانب پیشرفت کے لئے منصوبہ بندی پرکرے توپاکستان بیرونی قرضوںکے چنگل سے جان چھڑا سکتاہے ۔تمام حکومتی شخصیات تنخواہ اورمراعات نہ لینے کا اعلان کرنے کے ساتھ اپنے دفاتر کے ذاتی اخراجات خود برداشت کرنے کا اعلان کریں ۔آبادی بڑھنے اور وسائل کم ہونے سے مستقبل میں جس طرح کے چیلنجز درپیش ہوں گے اس پر توجہ مرکوزکرنے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے ٹیکس کنسلٹنٹس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ہمارے ہاں ہر آنے والی حکومت نے جانے والی حکومت کومسائل اورخرابیوں کا ذمہ دارقراردینا وطیرہ بنا لیا ہے۔ دنیا ترقی کر رہی ہے اورہم بہتان تراشی میں ایک دوسرے کو پچھاڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔آج بنگلہ دیش فی کس آمدن، برآمدات اورزرمبادلہ کے ذخائر میں ہم سے آگے ہے اس کی کرنسی ہم سے مضبوط ہے لیکن بد قسمتی سے ہمیں پھر بھی کوئی پرواہ نہیں ہے۔عامرقدیر نے کہاکہ 30لاکھ سے زائد تاجر نہ صرف ٹیکسز اداکر رہے ہیں بلکہ لاکھوںلوگوں کو روزگار دینے کا ذریعہ بھی ہیں لیکن ایف بی آر کاعملہ انہیںہراساں کرتاہے۔اگر یہ سلسلہ ترک نہ ہوا تو لوگ اپنا کار وبار بند کر کے اپنا سرمایہ بینکوںمیں رکھوا دیں گے جس سے معیشت کا ستیا ناس ہو جائے گا۔