پی ٹی آئی کیساتھ مذاکرات کی کبروں میں صداقت نہیں ، فارن فنڈنگ میں بہت کچھ سامنے آنیوالا : خواجہ آصف 


سیالکوٹ (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔ پی ٹی آئی میں ٹوٹ پھوٹ شروع ہو چکی۔ عمران خان کو پرویزالٰہی سب سے پہلے چھوڑ جائیں گے۔  ملک میں عام انتخابات مقررہ وقت پر ہونگے جبکہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی اگلے ماہ آئین و قانون کے مطابق ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے فناننشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا گیا ہے۔ پاکستان کو عالمی سطح پر  ایک نارمل  ملک کی طرح ٹریٹ کیا جائے گا۔ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلوانے میں ہماری پاک فوج نے بہت اہم کردار ادا کیا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیالکوٹ میں اپنی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ عمران خان مذاکرات کا پراپیگنڈا اس لیے کر رہے ہیں تاکہ مارچ میں عام انتخابات ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ 4 ماہ قبل وزیراعظم محمد شہباز شریف نے توشہ خانہ سے متعلق ایک کمیٹی بنائی تھی جس کی ذمہ داری مجھے سونپی گئی۔ کمیٹی نے اپنی سفارشات وزیراعظم کو بھجوا دی ہیں جن کے مطابق توشہ خانہ میں موجود تحائف ریاست کی ملکیت ہونگے جنہیں کوئی بھی حکومتی نمائندہ نہیں لے سکے گا اور وزیراعظم محمد شہباز شریف کو6 ، 7 ماہ سے  جو تحفے ملے‘ وہ محفوظ ہیں۔ لوگ عمران خان کی اصلیت جان چکے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ کل پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کے باوجود لوگ باہر نہیں نکلے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے حقیقی آزادی اور امپورٹڈ حکومت کے بیانیے کو پاکستانی عوام نے مسترد کر دیا ہے۔ عمران خان فکر کریں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی کہیں اور نہ چلے جائیں کیونکہ پنجاب اسمبلی کا سلسلہ اب زیادہ دیر چلنے والا نہیں۔ نئے اتحاد بھی بنیں گے جس دوران چودھری پرویزالٰہی کا عمران خان کے ساتھ کھڑے ہونا ان کے وارے میں نہیں ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید لانگ مارچ کا اپنا شوق بھی پورا کر لیں‘ لیکن یہ بات سب کو معلوم ہونی چاہیئے کہ ملک میں انتشار پھیلانے کی کسی کو ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور ہر حال میں آئین و قانون کی حکمرانی یقینی بنائی جائے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف ہمارے قائد ہیں جو تین بار ملک کے وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں‘ وہ بہت جلد اپنے وطن واپس آئیں گے۔

ای پیپر دی نیشن