روسی پروفیشنل مارشل آرٹسٹ اسلام ماخاچیف جیت کے بعد فلسطین کے حق میں بول پڑے‘جشن منانے سے انکار

لاہور(سپورٹس رپورٹر)روس سے تعلق رکھنے والے مشہور پروفیشنل مارشل آرٹسٹ اسلام ماخاچیف اپنی اہم فائٹ جیتنے کے بعد فلسطین میں جاری مظالم کے خلاف بول پڑے۔ اسلام ماخاچیف اور الیگزینڈر وولکانوسکی کے درمیان الٹیمیٹ فائٹنگ چیمپیئن شپ کے لائٹ ویٹ چیمپئن شپ کا مقابلہ ہوا۔ دونوں حریف ابو ظہبی کے اتحاد ارینا میں مدمقابل آئے۔اسلام ماخاچیف نے یو ایف سی 294 کے مین ایونٹ میں راو¿نڈ ون کے 3:06 منٹ میں الیگزینڈر وولکانوسکی کو ہیڈ کک اور پنچ سے شکست دی۔ یہ ماخاچیف کی وولکانوسکی کےخلاف دوسری فتح تھی۔فائٹ جیتنے کے بعد اسلام ماخاچیف نے فلسطین کی حمایت کا اظہار کیا۔ فلسطین کی حمایت میں یو ایف سی 294 کی فتح کے بعد اسلام ماخاچیف نے جشن منانے سے بھی انکار کر دیا۔ اسلام ماخاچیف کو مظلوم فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانے کےساتھ ساتھ فلسطین کا جھنڈا اٹھائے بھی دیکھا گیا۔ورلڈکپ میں بدانتظامی سے شائقین بھی نالاں ہوگئے، سٹیڈیمز میں پانی کی بوتلیں اور سن کریم لے جانے کی اجازت نہ ملنے کا شکوہ کرنے لگے۔ ان کا کہنا ہے کہ بعض کرسیوں پر شیڈ تک نہیں ہیں، تیزدھوپ مقابلوں کا مزہ ہی کرکرا کررہی ہے۔ ورلڈکپ کے آغاز سے قبل سامنے آنے والی بھارتی کرکٹ بورڈ کی بدانتظامیوں کا سلسلہ بدستور جاری اور شائقین بھی آرگنائزرز سے کافی نالاں دکھائی دیتے ہیں، سٹیڈیمز میں پانی، کھانا، سن کریم اور فون چارجرز لے جانے کی اجازت نہ دینے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان میچ کے دوران لکھنو میں ایڈورٹائزنگ سٹینڈز میں گرنے کا واقعہ پیش آیا، تیز ہواو¿ں سے تماشائیوں کے زخمی ہونے کا بھی خطرہ تھا۔شائقین کا کہنا ہے کہ سب سے بڑی مایوسی ضروری اشیا کے سٹیڈیم لے جانے پر پابندی ہے، ہمیں ایک فہرست تھمادی جاتی کہ کیا اندر نہیں لے جاسکتے، ہم اپنے ساتھ فون کے چارجرز، پانی، کھانا یا دھوپ سے بچنے والے لوشن نہیں لے جاسکتے، کرسیوں کے اوپر شیڈز نہیں ہیں، ایسے میں پانی اور سن کریم نہ ہونے سے کافی پریشانی ہوتی ہے۔ہمیں کہا گیا کہ سٹیڈیم کے اندر سن کریم خرید سکتے ہیں مگر وہاں پر نہیں تھی، دن میں ہونے والے میچز کے دوران درجہ حرارت 34 سینٹی گریڈ تک ہوتا ہے، دہلی میں پانی کی بوتلیں دستیاب ہی نہیں تھیں اور جو کھلا پانی مل رہا تھا وہ ہم پی نہیں سکتے تھے کہ معلوم نہیں کہاں سے بھر کر لایا گیا تھا، ایک سٹیڈیم میں تو ہمیں 6 مرتبہ اپنی ٹکٹ دکھانے کو کہا گیا، ہم نے انگلینڈ میں بھی میچز کیلئے سٹیڈیمز کا رخ کیا مگر کبھی بھی ایسی سختیاں نہیں دیکھیں۔

ای پیپر دی نیشن