لاہور(نیوزرپورٹر)پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر الفرید ظفرنے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی، سائنس کی ترقی اور نت نئی ایجادات نے جہاں انسان کیلئے راحتوں اور آسانیوں کے سامان پیدا کئے ہیں وہیں اس ترقی اور ٹیکنالوجی کے بے دریغ استعمال نے انسانی صحت کیلئے بہت سے چیلنجز کو بھی پیدا کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے عالمی یو م بصارت کی مناسبت سے شعبہ امراض چشم کے زیر اہتمام آنکھوں کی بیماریوں، ان سے بچاو¿ اور علاج معالجہ بارے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر جود ت سلیم، پروفیسر ڈاکٹر محمد شاہد، پروفیسر ڈاکٹر فہیم افضل، ڈاکٹر عائشہ، ڈاکٹر رابعہ،ڈاکٹر عروج امجد، ڈاکٹر عدیل، ڈاکٹر ثنا جہانگیر، ڈاکٹر آمنہ جبران، کنیز فاطمہ، زاہرہ امبرین کے علاوہ صحت یاب ہونے والے بچوں اور ا±ن کے والدین نے بھی شرکت کی۔پرنسپل پی جی ایم آئی نے بتایا کہ ذیابیطس و بلڈ پریشر بینائی کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ ذیابیطس، بلڈ پریشر، آنکھوں کے مسلز میں کھچاو¿، پتلیوں کا سکڑنا اور دیگر پیچیدگیاں جنم لے رہی ہیں۔طبی ماہرین نے بصری امراض پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں 66فیصد موتیا اور 12فیصد افراد بینائی کمزوری کا شکار ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔ پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر الفرید ظفر نے تقریب کے اختتام پر کیک بھی کاٹا گیا۔
ذیابیطس و بلڈ پریشر بینائی کو متاثر کرنے کا سبب بن سکتا ہے:پروفیسر الفرید ظفر
Oct 23, 2023