فلسطینیوں کا حال بتانے والے رپورٹر کے اکاؤنٹ بلاک

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے غزہ میں اسرائیلی مظالم پر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے شکار معصوم بچوں اور فلسطینیوں کا احوال بتانے والے فلسطینی رپورٹر کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ بلاک کر دیے۔

فلسطینی صحافی معتز عزایزہ  غزہ پر اسرائیلی بمباری کے بعدپیدا ہونے والی صورتحال سے متعلق  لمحہ بہ لمحہ خبر دیتے رہے تھے۔سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس  پر جلال نامی صارف نے اپنی پوسٹ میں فلسطینی صحافی  کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ دو گھنٹے قبل معتز عزایزہ نے یہ ویڈیو پوسٹ کی تھی جب وہ فلسطینی بمباری کا نشانہ بننے والے بچوں کو بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔فاطمہ بھٹو نے بھی فلسطینی صحافی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کی مذمت کردی۔فاطمہ بھٹو کا کہنا تھا کہ معتز عزایزہ غیرمعمولی صحافی ہے لیکن یہ بہت خوفناک بات  ہے کہ دنیا سب دیکھ رہی ہے اور پھر بھی پابندیاں لگا رہی ہے۔غزہ سے متعلق پوسٹ پر انسٹاگرام نے عالمی ایوارڈ یافتہ صحافی کا اکاؤنٹ بلاک کردیا اس سے قبل غزہ جنگ سے متعلق اسٹوری پوسٹ کرنے پر انسٹا گرام نے بین الاقوامی انویسٹی گیٹیو رپورٹنگ کیلئے 2022 میں پولیٹزر پرائز جیتنے والی نامور امریکی صحافی عظمت خان کا اکاؤنٹ بلاک کردیا تھا۔خاتون امریکی صحافی عظمت خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر غزہ جنگ کے بارے میں اسٹوری پوسٹ کرنے کے بعد اُن کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر شیڈو پابندی لگا دی گئی یعنی اُنہیں بتائے بغیر اُن کا اکاؤنٹ بلاک کر دیا گیا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں انہوں نے کہا کہ ان کے کئی ساتھیوں اور صحافیوں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی شیڈوپابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔عظمت خان کا کہنا تھا کہ یہ باوثوق صحافت اور انفارمیشن کے آزادانہ بہاؤ پر غیر معمولی حملہ ہے۔

ای پیپر دی نیشن