اسلام آباد (رانا فرحان اسلم) نوابزادہ فیض محمد خان نے کہا ہے کہ میرے آباﺅ اجداد نے پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں۔ ہماری قوم کے چالیس لاکھ کے قریب افراد پاکستان میں آباد ہیں۔ ان کے مسائل کا حل اور فلاح وبہبود کیلئے کام کرنا چاہتا ہوں۔ ریاست جونا گڑھ کا حقیقی وارث ہوں، ڈی این اے ٹیسٹ کروانے کیلئے بھی تیار ہوں، حکومت پاکستان سے ملتمس ہوں کہ ریاست کے وارث اور نواب کا ٹائٹل میرا حق ہے، مجھے تفویض کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار نوابزادہ فیض محمد خان نے نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نوابزادہ فیض محمد نے کہا کہ جونا گڑھ ریاست کے باشندوں کے مسائل کا حل میری اولین ترجیح ہے اور اس کے لئے سرگرم عمل ہوں۔ ہمارے آباﺅ اجداد نے مملکت خداداد پاکستان کو جونا گڑھ کی اراضی تحفے میں دی لیکن بدقسمتی سے اربوں روپے مالیت کی اراضی اونے پونے داموں فروخت کر دی گئی۔ میری حکومت اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے اپیل ہے کہ ریاست جونا گڑھ کا اصل اور حقیقی وارث میں ہوں، لہذا ریاست جونا گڑھ کی مملکت خداداد پاکستان کیلئے قربانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے نواب آف جونا گڑھ کا سرکاری اعزاز اصل اور حقیقی وارث کو تقویض کرنے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں۔ نوابزادہ فیض محمد خان نے مزید کہا کہ قیام پاکستان کے وقت ریاست جونا گڑھ نے پاکستان کے ساتھ الحاق کیا اور پاکستان کو درپیش مالی و دیگر مسائل سے نکالنے کیلئے بھرپور مالی سپورٹ کی قیام پاکستان سے قبل جونا گڑھ ریاست سب سے امیر ریاست تھی اور ہمارے آباﺅ اجداد نے جونا گڑھ کو ایک فلاحی ریاست بنایا جہاں بسنے والوں کو صحت، تعلیم سمیت ہر سہولیات میسر تھیں۔ نواب مہابت خان نے قائداعظم محمد علی جناح کے ساتھ جونا گڑھ کا پاکستان کے ساتھ الحاق کیا اور انہوں نے قائداعظم محمد علی جناح کو ہر قسم کے تعاون کا یقین دلایا۔ قیام پاکستان کے بعد مملکت خداداد پاکستان کو بہت سے مسائل درپیش تھے تاہم نواب مہابت خان نے ان مسائل سے نکلنے کیلئے اپنا سب کچھ پاکستان پر قربان کیا اور جونا گڑھ نے پاکستان کیلئے بے پناہ قربانیاں دیں لیکن آج پاکستان میں بسنے میں 40لاکھ سے زائد جونا گڑھ کے باسی انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں اور ایسا صرف اس لئے ہے کہ میری ریاست کے باشندوں پر ماضی میں ایک ایسے شخص کو مسلط کیا گیا جس کا ریاست جونا گڑھ کے حقیقی نواب خاندان سے کوئی تعلق نہیں تھا ہم نے ان غیر قانونی اقدامات کے خلاف قانونی رستہ بھی اپنایا۔ جہانگیر نے ریاست جونا گڑھ کی جانب سے حکومت پاکستان کو تحفے میں دی گئی اراضی اونے پونے داموں فروخت کی اور جونا گڑھ کے باشندوں کی فلاح و بہبود کے لئے کوئی کام نہ کیا۔کچھ عرصہ قبل جہانگیر کی وفات ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد غلام محمد خان نے نواب آف جونا گڑھ کے تمام اختیارات اب مجھے سونپ دئیے ہیں۔ لہذا حکومت ان کا سرکاری سطح پر نواب آف ریاست جونا گڑھ کا نوٹیفکیشن جاری کرے تاکہ ریاست جونا گڑھ کے ایشو کو حکومت کے ساتھ ملکر اقوام عالم میں بلند کر سکوں۔
ڈی این اے ٹیسٹ کرا لیں‘ ریاست جونا گڑھ کا حقیقی وارث ہوں: نوابزادہ فیض محمد
Oct 23, 2023