اسٹیٹ بینک کی جانب سے پاکستان کی معیشت کی سالانہ رپورٹ جاری کی گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معیشت کومالی سال 2023 کےدوران متعددچیلنجز کاسامنارہا۔
تباہ کن سیلاب نےمعاشی سرگرمیوں کوبری طرح متاثرکیا.غیر یقینی عالمی اقتصادی اور مالی صورتحال متعددشعبوں پراثر اندازہوئی۔
معاشی صورتحال میں بہتری کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی ہیں.پاکستان آئی ایم ایف سے3ارب ڈالر حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔بیرونی شعبےکو مستقبل قریب کےخطرات کم کرنے میں مدد ملی،جولائی2023میں آگاہ کیا کہ معاشی سرگرمیاں کم ہورہی ہیں ۔
مالی سال 24 کے دوران مہنگائی کم ہوکر 20 سے 22 فیصد تک رہنے کی توقع ہے.درآمدات سے متعلق ترجیحی فیصلوں کی بنیادپرحالات بہتر ہورہے ہیں۔زرِ مبادلہ کی صورتِ حال میں بتدریج بہتری آ رہی ہے. اشیا سازی کی صنعت میں بہتری آرہی ہے، برآمدات میں بھی بتدریج اضافہ متوقع ہے۔کپاس اورچاول کی فصل میں بہتر پیداوار سےسال 24 میں زرعی شعبےمیں ترقی میں مدد ملے گی.جی ڈی پی کی شرح نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔مالی سال 24کے دوران اجناس کی کم قیمتیں درآمدی بل میں بڑے اضافے کو روک سکتی ہیں.مالی سال 24 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.5 سے 1.5 فیصد تک رہے گا۔