کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے  آئی ایم ایف سے دوبارہ رجوع

پاکستان نے کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے دوبارہ درخواست کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ آئی ایم ایف اور عالمی بنک کے سالانہ اجلاس کے دوران وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئی ایم ایف سے دو ارب ڈالر کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے درخواست کریں گے۔ ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات کے دوران کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے وزارت خزانہ نے ورکنگ مکمل کر لی۔ صدر عالمی بنک سے موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں کی فنانسنگ کے لیے منصوبوں پر بات چیت کی جائے گی۔ کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے پہلی درخواست کو آئی ایم ایف نے فوری نہیں مانا تھا۔ آئی ایم ایف حکام کے ساتھ قرض پروگرام کے بعد اہداف پر عمل درآمد کی ابتدائی رپورٹس کا جائزہ لیا جائے گا۔ 26 اکتوبر تک وزیر خزانہ، سیکرٹری خزانہ اور سٹیٹ بنک حکام کے ساتھ سالانہ اجلاسوں میں شریک ہوں گے۔ وزیر خزانہ آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے بعد ہفتے کے اختتام تک واپس آئیں گے۔ کلائمیٹ فنانسنگ کے لیے پاکستان پہلے بھی آئی ایم ایف کو درخواست دے چکا ہے اب دوبارہ درخواست دی جا رہی ہے۔ پاکستان کو موسمیاتی آلودگی کے حوالے سے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جو شاید ابھی تک نہیں ہو پائے۔ یہی وجہ ہے کہ لاہور اس وقت دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے اور سموگ کی وجہ سے بیماریاں پھیلنے کے امکان ایک بار پھر پیدا ہونے لگے ہیں۔ حکومت کی طرف سے سموگ پر قابو پانے کے دعوے تو بہت کیے گئے تھے لیکن صوبائی دارالحکومت کی ماحولیاتی صورتحال دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ ان دعووں کا عملی اقدامات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ علاوہ ازیں عالمی بنک کی طرف سے جو فنڈز دیے جا رہے ہیں، وہ وبائی امراض کی روک تھام کے لیے ہی استعمال ہونے چاہئیں اور ان کا مکمل آڈٹ ہونا چاہیے تاکہ فنڈز دینے والوں کو مطمئن کیا جاسکے اور عوام کی صحت و سلامتی کے لیے کیے جانے والے وعدوں کی بھی لاج رکھی جاسکے۔

ای پیپر دی نیشن

 ارضِ مقّدس ؛فلسطین کی خوشبو

بشیر قمر صاحب نیویارک میں عرض دراز سے مقیم ہیں۔ آپ پاکستانیوں کے سر کا تاج ہیں۔ مقبول خاص و عام ہیں۔ صحافتی اور سماجی خدمات ...