لاہور ہائیکورٹ بار نے ترمیم مسترد کر دی، جی پی او چوک تک احتجاجی ریلی

لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ بار کے جنرل ہائوس اجلاس میں وکلاء نے 26ویں آئینی ترمیم کو یکسر مسترد کر دیا اور اسے عدلیہ کی آزادی پر وار قرار دے دیا۔ اجلاس صدر لاہور بار اسد منظور بٹ کی سربراہی میں ہوا۔ ہائیکورٹ بار نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل انتظار حسین پنجوتھہ کی بازیابی کے لیے پولیس کو چوبیس گھنٹے کا الٹی میٹم دے دیا۔ اسد منظور بٹ نے کہا کہ اگر چوبیس گھنٹے میں انتظار پنجوتھہ بازیاب نہ ہوا تو راست اقدام اٹھائیں گے۔ وکلاء آئینی ترمیم کو مسترد کرتے ہیں۔ سابق نائب صدر لاہور ہائیکورٹ بار ربیعہ باجوہ نے کہا کہ پاکستان بھر میں سیاسی کارکنان کو اغوا کیا جا رہا ہے۔ اس کی مذمت کرتی ہوں جو ترمیم پاس ہوئی وہ عدلیہ نہیں پاکستان کے عوام کے حقوق پر ڈاکہ مارا گیا ہے۔ سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے جو ججز آئینی بنچ میں شامل ہوں گے انہیں صدر نامزد کرے گا۔ سپریم کورٹ کو حکومت کے براہ راست کنٹرول میں دے دیا گیا ہے، اس کا سب سے بڑا نقصان وکلاء کو ہے، وکلاء نے اجلاس کے بعد جی پی او چوک تک احتجاجی ریلی بھی نکالی۔

ای پیپر دی نیشن