واشنگٹن (نیٹ نیوز) امریکا نے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے نیویارک میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی ناکام سازش میں بھارتی اہلکار کے ملوث ہونے کی تحقیقات کو نتیجہ خیز بنانے اور مزید احتساب کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف کی جانب سے گزشتہ سال دوہری شہریت کے حامل گروپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی منصوبہ بندی کا الزام بھارتی انٹیلی جنس اہلکار پر لگایا گیا تھا جس کے بعد گزشتہ ہفتے بھارتی انکوائری کمیٹی نے اپنی تحقیقات کے سلسلے میں واشنگٹن کا دورہ کیا تھا۔ ایک امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’ہم نے بھارت کو واضح طور پر بتایا ہے کہ امریکی حکومت نتیجہ خیز احتساب کے بغیر مکمل طور پر مطمئن نہیں ہو گی۔‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’ہمیں اس بات کا یقین ہے کہ بھارت جلد سے جلد اپنی تحقیقات کو مکمل کرے گا۔‘ واشنگٹن میں موجود بھارتی سفارتخانے نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا جبکہ واشنگٹن کی جانب سے بھارتی حکام کو بھیجا گیا۔ پیغام پہلی بار منظر عام پر آیا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ انصاف نے نیو یارک میں سکھ علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی ناکام منصوبہ بندی کی ہدایت کرنے پر وکاش یادو پر فرد جرم عائد کی تھی۔ فرد جرم میں کہا گیا ہے کہ مئی 2023ء کے آغاز میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایک سابق افسر وکاش یادو نے بھارت اور بیرون ملک میں دیگر افراد کے ساتھ مل کر گروپتونت سنگھ پنوں کے خلاف قتل کی منصوبہ بندی کی سازش کی۔ ان الزامات نے بھارت کے ساتھ امریکا کے تعلقات کا بھی امتحان لیا ہے جسے بائیڈن انتظامیہ انڈو-پیسفک خطے میں چینی عزائم کے ممکنہ انسداد کے طور پر دیکھتی ہے۔ امریکی اہلکار نے کہا کہ ’بھارت ایک ناقابل یقین حد تک اہم اور سٹریٹجک شراکت دار ہے، ہمیں ان جیسے مشکل مسائل کو شفاف طریقے سے حل کرنے کے لیے اعتماد اور صلاحیت درکار ہو گی۔‘ بھارت نے نومبر 2023ء میں الزامات کی تحقیقات کے باضابطہ اعلان کے بعد اس حوالے سے بہت کم بیانات دئیے ہیں جبکہ اس نے جون 2023ء میں ایک اور سکھ رہنما کے قتل پر کینیڈا کے ساتھ سفارتی تنازع جاری رکھا ہوا ہے۔
کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کی سازش، بھارت تحقیقات تیز کرے: امریکہ
Oct 23, 2024