پنجاب کابینہ اجلاس، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، ماحول دشمن پلاسٹک بیگ بنانیوالوں کیخلاف سخت فیصلے

لاہور (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ) ’’اپنی چھت اپنا گھر پروگرام‘‘ کے تحت پہلی قسط کے اجرا کے 15دن کے اندر مکانوں کی تعمیر شروع ہوگئی۔ وزیراعلیٰ  مریم نوازشریف  کوٹ لکھپت کے پنڈی راجپوتاں میں زیر تعمیر گھر کا معائنہ کرنے خود پہنچ گئیں۔ گھر کی دیواروں کی تعمیر مکمل ہوچکی تھی اور لینٹر ڈالنے کا عمل جاری تھا۔ لون سے گھر تعمیر کرنے والی صوبیہ منیر وزیراعلی کو دیکھ کر خوشگوار حیرت میں مبتلا ہوگئیں، ان کی بچیوں نے پھول پیش کئے، مریم نوازشریف نے صوبیہ منیر کو گلے لگا لیا۔ صوبیہ منیر خوشی کے جذبات سے مغلوب آبدیدہ ہوگئیں۔ وزیراعلی مریم نوازشریف نے صوبیہ منیر کو لون کی دوسری قسط کا چیک پیش کیا اور مکان کی تکمیل پر ضروری فرنیچر کا تحفہ دینے کی ہدایت کی۔ صوبیہ منیر کی بیٹیوں عائشہ اور طیبہ کو پڑھائی جاری رکھنے کی تلقین کی اور کہاکہ ان کی تعلیم کے اخراجات حکومت پنجاب ادا کرے گی۔ وزیراعلی نے  کہاکہ اپنی چھت……اپنا گھر سکیم کے تحت مکان بنتا دیکھا تو ہونے والی خوشی لفظوں میں بیان نہیں کرسکتی، اتنی خوش ہوں لگتا ہے اپنا ہی گھر بن رہاہے، محمد نوازشریف  بھی بہت خوش ہیں، انہوں نے سلام بھیجا اور بہت سی دعائیں دیں،  اپنا گھر ہر شہری کا حق ہے، چاہتی ہوں کہ پنجاب میں کوئی بے گھر اپنی چھت سے محروم نہ رہے۔ وزیراعلی  کے دریافت کرنے پر صوبیہ منیر نے بتایا کہ وہ 23ہزار روپے ماہانہ کرایہ کے گھر میں مقیم ہیں، اب انہیں 3ماہ کے بعد صرف 14ہزار ماہانہ قسط ادا کرنا ہوگی۔ سنگل مدر صوبیہ منیر ایونٹ مینجمنٹ ٹیم میں ڈیکوریٹر کا کام کرتی ہیں، انہوں نے وزیراعلی مریم نوازشریف سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ آپ نے میرا گھر بنایا لیکن آپ کی محبت نے میرے دل میں گھر بنا لیا، دل سے وزیراعلی مریم نوازشریف کے لئے دعائیں نکلتی ہیں۔  علاوہ ازیں  مریم نوازشریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کے 18ویں اجلاس میں اہم فیصلے اور ماحولیاتی بہتری کے لئے تاریخی اقدامات کئے گئے۔ کابینہ نے  دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر جرمانہ بڑھانے کے لئے صوبائی موٹر وہیکل آرڈیننس 1965 میں ترمیم کی منظوری دی گئی، جس کے تحت وہیکل فٹنس سرٹیفکیٹ کے بغیر چلنے والی گاڑی کو ایک بار نوٹس کے بعد جرمانہ عائد ہوگا اور گاڑی بند کردی جائے گی۔ پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور سنگل یوز پلاسٹک کلچر متعارف کرانے کے لئے تاریخی فیصلے کئے گئے جس کے تحت انفورسمنٹ کے مسائل حل کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ پلاسٹک مینجمنٹ کمیٹیاں قائم ہوں گی۔ ڈسٹرکٹ پلاسٹک مینجمنٹ کمیٹیوں کو پلاسٹک کے خاتمے کی مہم کو یقینی بنانے کے لئے جرمانہ عائد کرنے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ غیر معیاری اور ماحول دشمن پلاسٹک بیگ بنانے والی فیکٹریوں کو سیل کرنے کے ساتھ ساتھ تحویل میں لینے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔ معیاری اور ماحول دوست پلاسٹک بیگ بنانے والی فیکٹری کی رجسٹریشن اور تجدید فیس میں کمی کی گئی ہے۔کابینہ اجلاس میں 310 انوائر نمنٹ انسپکٹر بھرتی کرنے اور انوائرنمنٹ انسپکٹر ز کے لئے 250ای بائیکس خریدنے اورسٹینڈرڈ یونیفارم کی منظوری دی گئی۔پنجاب ایگزامینیشن، کریکولم، ٹریننگ اینڈ اسیسمنٹ اتھارٹی (PECTAA) کے قیام اور سی ایم پنجاب لیپ ٹاپ سکیم کی منظوری دی۔ وزیراعلی نے طلبہ کو جلد ازجلد لیپ ٹاپ دینے کی ہدایت کی۔ کھیلتا پنجاب گیمز 2024 (انڈر 16 ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام) کی منظوری دی۔ بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ کھیلتا پنجاب گیمز کے لئے ایک لاکھ 15ہزار سے زائد کھلاڑی رجسٹرڈ ہوچکے ہیں۔ سمال فارمرز کیلئے کابینہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب لائیو سٹاک کارڈ کی منظوری دی۔ سال میں 2لاکھ جانور تیارکرنے کا ٹارگٹ مقرر کیا۔ کابینہ نے پنجاب میں 3نئی اتھارٹیز کے قیام کیلئے ایکٹ کی منظوری دی۔ پنجاب ڈویلپمنٹ اتھارٹی، پنجاب واٹر اینڈ سینی ٹیشن اتھارٹی اور پنجاب ہارٹیکلچر اتھارٹی ایکٹ 2024 کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلی نے پنجاب میں ہندو اور سکھ بھائیوں کے لئے فیسٹیول کارڈ کے اجراء  کی تجویز پیش کی۔ بابا گورونانک کے جنم دن اور دیوالی کے موقع پر 2200خاندانوں کو 10 ہزار روپے دئیے جائیں گے۔ پنجاب کی ٹیکنیکل یونیورسٹیوں کو اوپن کرنے کے وائلڈ لائف پارکس جوہر آباد میں گریڈ 1 سے 15 تک کی خالی آسامیوں پر بھرتی، بہاولپور سے لودھراں تک سپیڈو بسوں کے آپریشن کی منظوری دی گئی۔ اورنج لائن میٹرو کے ڈپو اور سٹیبلنگ یارڈ میں چینی باشندوں کی سیکورٹی انتظامات اپ گریڈیشن  مال روڈ مری کی بیوٹیفکیشن اور بہتری کے پراجیکٹ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں ضلع سرگودھا میں سیوریج سکیم کو سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ پنجاب شہر خموشاں اتھارٹی کے چیئرپرسن اور ممبران کی نامزدگی / تقرری یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، لاہور اور چولستان یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز، بہاولپور کے وائس چانسلرز کے انتخاب کے طریقہ کار  سی ایم پنجاب فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز اریڈیکیشن پروگرام کا نام سی ایم پنجاب پروگریسو کنٹرول آف فٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز پنجاب کرنے کی منظوری دی گئی۔ پنجاب ورکرز ویلفیئر فنڈ اور کومسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے درمیان لیز کے معاہدے کی منظوری دی گئی۔ کامسیٹ یونیورسٹی کو 153ایکڑ اراضی یونیورسٹی قائم کرنے کے لئے لیز پر دی جائے گی۔ کامسٹ یونیورسٹی میں ورکرز کے بچوں کی فری ایجوکیشن کے لئے 30فیصد کوٹہ ہوگا ۔ پنجاب انڈسٹریز (کنٹرول آن اسٹیبلشمنٹ اینڈ انلارجمنٹ) ترمیمی ایکٹ 2022 کے تحت منظور شدہ لمٹ سے زائد کرشنگ پر پابندی عائد،  آپرینٹس شپ رولز 1966 کو پنجاب آپرینٹس شپ رول 2023 سے تبدیل کرنے، پنجاب فاریسٹ ایفنسز رولز 2024 کی اپ سکیلنگ، گرین پاکستان پروگرام کے لئے فنڈز  فراہمی، نئی بیت المال کونسل کے قیام، سوشل ویلفیئر اینڈ بیت المال ڈیپارٹمنٹ اور فیملی ایجوکیشن سروسز فاؤنڈیشن کے درمیان مفاہمت کی یادداشت،  پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کو فنکشنل بنانے کے لیے سپلیمنٹری گرانٹ کی درخواست منظور کر لی گئی۔ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول کی کپیسٹی بڑھانے اور ڈیجیٹلائزیشن، پنجاب موٹر وہیکل ٹیکسیشن آرڈیننس2023ء  میں ترمیم،  محکمہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کی جانب سے وفاقی ٹیکس کی کولیکشن کے چارجز کی منظوری دی۔ کم ازکم اجرت کی شرح میں اضافے کے لئے ویج ریٹ شیڈول پر عملدرآمد یقینی بنانے، پنجاب سیلز ٹیکس آن سروسز ایکٹ 2012میں مجوزہ ترمیم، پی ایس ڈی پی2024-25 کے تحت ختم شدہ فنڈز کی دوبارہ تصدیق اور توثیق نو کی منظوری دی گئی۔ ضلع راولپنڈی میں گورنمنٹ گرلز ہائی سکول قاضی آباد، ڈھیری حسن آباد کے قیام،  پنجاب کے ڈسٹرکٹ کوالٹی کنٹرول بورڈز میں پرائیویٹ پروفیشنل ممبرز کی تعیناتی، اریگیشن لاہور زون کے سب انجینئر محمد ظفر اقبال کے میڈیکل چارجز کی ازسر نو اجراء  کی منظوری دی گئی۔ امپورٹڈ یوریا کھاد پر سبسڈی، پنجاب صاف پانی اتھارٹی کے چیئرمین کی نامزدگی کی منظوری دی گئی۔ نادرا اور پی اینڈ ڈی کے درمیان پنجاب سوشیو اکنامک رجسٹری (PSER) کے تحت فیملی بیسڈ ڈیٹا کی توثیق کے لیے معاہدے، کابینہ نے اکبر مارکیٹ راولپنڈی کے لیے فنڈز مختص کرنے اور ضلعی حکومتوں کی آڈٹ رپورٹ برائے 2016-17 اور 2022-23 کی منظوری دی۔

ای پیپر دی نیشن