وفاقی کابینہ: فارمیسی کونسل کی تنظیم نو، 8 نکاتی ایجنڈا منظور، حج پالیسی پھر موخر

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) وفاقی کابینہ نے آٹھ ایجنڈا نکات کی منظوری دے دی جبکہ حج پالیسی 2025ء کی منظوری ایک بار پھر مؤخر کر دی گئی۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔ وفاقی وزیر مذہبی  امور چودھری سالک کی عدم شرکت کے باعث حج پالیسی پیش نہ ہو سکی۔ وزارت انسانی حقوق کی سفارش  پر گھریلو تشدد کی روک تھام کا بل ڈومیسٹک وائلینس اینڈ پروٹیکشن بل 2024ء کو کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز میں بھیجنے کی منظوری دے دی۔ اس بل کا اطلاق اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری پر ہوگا۔ وزارت وفاقی تعلیم و فنی تربیت کی سفارش پر نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمشن کے بورڈ آف مینجمنٹ میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ معظم اعجاز، انجینئر فہیم اقبال اور عاصم شہریار حسین کی بطور پرائیویٹ ممبران تعیناتی کی منظوری دے دی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت قانون و انصاف کی سفارش پر کلمیز فار مینٹی نینش ریکوری ایبراڈ آرڈیننس 1959ء کے تحت وفاقی وزارت قانون و انصاف کو درخواستیں وصول کرنے کے حوالے سے ٹرانسمٹنگ اینڈ ریسیونگ ایجنسی مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔ وزارت قومی صحت کی سفارش پر نیشنل کونسل فار طب کی ایگزامننگ باڈی کی چیئرپرسن  اور ممبران کی تقرری کی منظوری بھی دے دی گئی۔ ڈاکٹر شافیہ ارشد کو چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے جبکہ باڈی کے ممبران میں ڈاکٹر رضوان آصف، محمد خورشید عالم، اکرام اللہ، معین الدین اور ڈاکٹر عطاء اللہ شامل ہیں۔ وزارت قومی صحت کی سفارش پر فارمیسی کونسل آف پاکستان کی تنظیم نو کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم نے ملک میں پولیو کے بڑھتے کیسز پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیو کیسز پر رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے انسداد پولیو کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پر جامع حکمت عملی ترتیب دینے کی ہدایت دیتے ہوئے انسداد پولیو پر اجلاس بھی طلب کر لیا۔

ای پیپر دی نیشن

 ارضِ مقّدس ؛فلسطین کی خوشبو

بشیر قمر صاحب نیویارک میں عرض دراز سے مقیم ہیں۔ آپ پاکستانیوں کے سر کا تاج ہیں۔ مقبول خاص و عام ہیں۔ صحافتی اور سماجی خدمات ...