عدالت نے شراب برآمدگی کیس میں علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کا حکم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے غیر قانونی اسلحہ اور شراب برآمدگی کیس میں ایس ایس پی آپریشن کو علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ سینیئر سول جج مبشر حسن چشتی نے کیس کی سماعت کی، تاہم وارنٹ گرفتاری کے باوجود وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور عدالت میں پیش نہیں ہوئے، عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس کی جانب سے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد نہیں کروایا جا سکا اور نہ تعمیل رپوٹ عدالت میں جمع کروائی گئی، جس پر عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے علی امین گنڈا پور کے ضامن کو طلب کرکے کیس کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔ گزشتہ روز پشاور ہائی کورٹ میں وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ خان نے کی، وکیل درخواست گزار نے دلائل میں بتایا کہ ’علی امین گنڈاپور پر پنجاب اور اسلام آباد میں مقدمات ہیں، ہم جب کسی بھی مقدمے عدالت سے رجوع کر لیتے ہیں تو دیگر کیسز بنائے جاتے ہیں‘۔ جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ ’اٹارنی جنرل صاحب آپ مقدمات کی آپ معلومات دے سکتے ہیں؟‘، ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ نے جواب دیا کہ ’جی ہم صرف وفاق کی حد تک دے سکتے ہیں‘، جس پر جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کہا کہ ’آپ وفاق ہیں آپ پنجاب سے بھی معلومات کے سکتے ہیں‘۔ بعد ازاں عدالت نے حکم دیا کہ ’فریقین دو ہفتوں کے اندر وزیر اعلیٰ کے خلاف مقدمات کی تفصیل فراہم کریں، علی امین گنداپور کو آج تک درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا جاتہا ہے، درخواست پر مزید سماعت 14 نومبر تک ملتوی کی جاتی ہے، درخواست گزار کو 14 نومبر تک حفاظتی ضمانت بھی دے دی گئی ہے‘۔
شراب برآمدگی کیس میں علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری پر عملدرآمد کرانے کا حکم
Oct 23, 2024 | 14:36