چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے نئے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی ملاقات

 چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے نئے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ملاقات کی،دونوںشخصیات کی ملاقات چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے چیمبرمیں ہوئی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو مبارک باد پیش کی،جسٹس یحییٰ آفریدی نے مقدمات کی سماعت کے بعد چیف جسٹس سے دوسری ملاقات بھی کی۔ دونوں ججز میں پہلی ملاقات آج مقدمات کی سماعت سے قبل ہوئی۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی اس سے قبل جسٹس منصور علی شاہ کے چیمبر میں بھی گئے۔ نامزد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو ان کے چیمبر کے سٹاف نے بھی مبارکباد دی۔قبل ازیں وزارت قانون نے یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزارت قانون نے نئے جسٹس یحییٰ آفریدی کا بطور نئے چیف جسٹس آف پاکستان تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔قبل ازیں صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس یحییٰ آفریدی کی بطور چیف جسٹس آف پاکستان تعیناتی کی منظوری دی تھی۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 175 اے (3)، 177 اور 179 کے تحت 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی۔ صدر مملکت نے جسٹس یحییٰ آفریدی سے 26 اکتوبر کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لینے کی بھی منظوری دی تھی۔ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر پاکستان نے جسٹس یحییٰ آفریدی کی تعیناتی 26 اکتوبر سے 3 سال کیلئے کی گئی تھی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے چیف جسٹس پاکستان کی تقرری کیلئے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام کی منظوری دی تھی۔ 12 رکنی خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا بند کمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاو¿س کے کمیٹی روم 5 میں ہواتھا۔ سنی اتحاد کونسل کے ارکان علی ظفر، بیرسٹر گوہر اور حامد رضا نے اجلاس کا بائیکاٹ کیاتھا۔ اجلاس میں راجہ پرویزاشرف، فاروق ایچ نائیک، سید نوید قمر، کامران مرتضیٰ، رعنا انصار، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک، اعظم نذیر تارڑ اور خواجہ آصف شریک ہوئے تھے۔ کمیٹی میں چیف جسٹس کی تقرری کیلئے سیکرٹری قانون کے بھیجے گئے 3 ججز کے نام پیش کئے گئے تھے۔ سیکرٹری قانون نے 3 سینئر موسٹ ججز کے ناموں کا پینل کمیٹی کو بھجوایا تھا جن میں جسٹس منصورعلی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام شامل تھے۔اجلاس میں طویل بحث کے بعد کمیٹی نے دو تہائی اکثریت سے جسٹس یحییٰ آفریدی کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن