اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو پاکستان میں سرکاری اخراجات پر تعلیم کی تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی۔پاکستانی یونیورسٹیز میں زیرِ تعلیم طلبا و طالبات کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینی طلبا و طالبات اپنے دوسرے گھر پاکستان آئے ہیں، یہ مہمان نہیں بلکہ ہمارے بھائی بہن ہیں، کھلے دل کے ساتھ ان کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی جاری ہے. اسرائیلی جارحیت میں اب تک 43 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں. فلسطین میں اسرائیلی بربریت پر دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے. عالمی برادری نے جنگ بندی کیلیے مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام مشکل کی اس گھڑی میں فلسطینی اور لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہیں، قابض اسرائیلی فوج غزہ میں فلسطینیوں پر ظلم کر رہی ہے. فلسطین کے شہر شہر اور گاؤں گاؤں تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہیگ کا عالمی عدالت کا فیصلہ بھی قابض اسرائیل کو نہیں روک سکا. قابض اسرائیلی فوج اسکولوں، گھروں، اسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر بمباری کر رہی ہے. سلامتی کونسل کی قراردادیں اور عالمی عدالت انصاف بے بس نظر آ رہی ہیں۔انہوں نے فلسطینی طلبہ سے کہا کہ پاکستان جتنا میرا ہے اتنا ہی آپ کا بھی ہے. ہمارے گھر اور تعلیمی ادارے فلسطینیوں کیلیے حاضر ہیں، ان سے خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔شہباز شریف نے اعلان کیا کہ فلسطینی طلبہ کو پاکستان میں تعلیم کیلیے تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی. ان کو سرکاری اخراجات پر تعلیم کی سہولت فراہم کی جائے گی. خود کو تنہا نہ سمجھیں ہمارے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر رضوان تاج نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر 10 جولائی کو میڈیکل اداروں کو فلسطینی طلبہ کی تعلیم کیلیے خط لکھا تھا، 60 میڈیکل کالجز نے ان کو مفت تعلیم دینے کی پیشکش کی ہے۔ڈاکٹر رضوان تاج نے بتایا کہ 24 طلبہ لاہور اور 121 راولپنڈی اور اسلام آباد کے طبی اداروں میں زیرِ تعلیم ہیں، ان کو ہر ممکن سہولت کی فراہمی کیلیے کوشاں ہیں. فلسطینی طلبہ کے حوصلے اور ہمت کو داد دیتے ہیں۔