”گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ“

Sep 23, 2011

سفیر یاؤ جنگ
مکرمی! گیس اور بجلی کی لوڈشیڈنگ نے ملک کی انڈسٹری اور لوگوں کے کاروبار کو تباہ وبرباد کردیا ہے۔ گیس کی لوڈشیڈنگ ہفتے میں تین دن ہوتی ہے جس سے ٹرانسپورٹرز بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں آج کل لوگوں کی زیادہ تر گاڑیاں سی این جی سے چلتی ہیں اور جس سےسفر کرنے والے لوگ بھی بڑا متاثر ہوتے ہیں۔بجلی اور گیس کے بند ہونے سے مزدور طبقہ متاثر ہوتا ہے لوگ خودکشیوں پر مجبور ہوگئے ہیںچند عرصہ پہلے پاکستان ترقی پذیر ممالک میں شمار ہونے لگا تھا مگر اب اسکی تمام انڈسٹری تباہ وبرباد ہے۔(عمر چراغ محلہ جناح کالونی بیرون کوٹ اعظم خاں )
محب وطن پاکستانی سیاست دان
مکرمی!سوئس بینک کے ڈائریکٹر نے بیان دیا ہے کہ ہمارے بینکوں میں پاکستانیوں کے 97 ارب ڈالر پڑے ہیں۔ ظاہر ہے یہ رقم عوام کی نہیں بلکہ اشرافِ پاکستان کی ہے جن کا براہِ راست تعلق پاکستانی سیاست اور بالواسطہ تعلق حکومت سے ہے۔ پاکستانی عوام کی بدقسمتی اور حکمران سیاست دانوں اور مگر مچھ تاجروں کی ستم ظریفی ہے کہ وافر کھانا موجود ہے مگر قوم بھوک سے نڈھال ہو رہی ہے۔ سوئس بینکوں میں محفوظ پاکستانی رقم کا حجم اتنا بڑا ہے کہ اگر اس کو پاکستان میں لایا جائے اور بینکوں میں ہی محفوظ رکھ لیا جائے تو قوم کے آدھے دکھ ختم ہو سکتے ہیں۔ مگر پاکستانی اشرافیہ اور حکمران سوئٹزرلینڈ کی حکومت اور عوام کو براہِ راست فائدہ تو پہنچا رہے ہیں مگر اپنی عوام کو قحط کا شکار کر کے مزید پیسہ اکٹھا کر رہے ہیں۔ (گوہر محمد اکبر۔ برسلز )
مزیدخبریں