صوبائی حکومت کے تمام تر اقدامات کے باوجود پنجاب باالخصوص لاہور میں ڈینگی وائرس وبال جان بن گیا ہے۔ آج صوبائی دارالحکومت میں ڈینگی فیور میں مبتلا مزید دوخواتین سمیت چھ افراد زندگی کی بازی ہار گئے گنگا رام ہسپتال میں دو روز سے زیرعلاج محمد آصف پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجہ سے دم توڑ گیاجبکہ جنرل ہسپتال میں زیرعلاج چونگی امر سدھو کا سینتیس سالہ شوکت اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کا رہائشی ظفر بھی چل بسا۔ ادھرمیوہسپتال میں شریفاں بی بی ، ملکانی اور عزیز ڈینگی کے ہاتھوں جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جس کے بعد لاہور میں ڈینگی وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد چوہتر ہو گئی ہے ۔ ادھر فیصل آباد اور ملتان میں بھی ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ فیصل آباد میں چوبیس گھنٹے کے دوران تینتس مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد تعداد چار سو تہتر ہوگئی ہے۔ ملتان بھی میں ڈینگی کے مزید چودہ کیسز سامنے آنے سے مریضوں کی تعداد ایک سو بتیس ہوگئی ہے ۔ ہسپتالوں میں مریضوں کے رش کی وجہ سے ایک ایک بستر پر تین تین مریضوں کو لٹایا گیا ہے جبکہ مزید گنجائش نہ ہونے کی وجہ سے نئے مریضوں کو ہسپتال میں داخلے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑھتی ہوئی طلب کے باعث پلیٹ لیٹس کٹس کی بھی شدید قلت پیدا ہوگئی ہےجبکہ ان کی قیمتیں بھی آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔