سنی اتحاد کونسل ”گو امریکہ، گو طالبان تحریک“ چلائے گی: حامد رضا

لاہور (خصوصی نامہ نگار) سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے اعلان کیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل ”گو امریکہ گو طالبان“ تحریک چلائے گی، قیامِ امن کے لئے طالبان اور امریکہ دونوں سے نجات ضروری ہے، خودکش اور ڈرون حملے کرنے والے ملک دشمن ہیں، ہم بارود نہیں درود کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں، نظامِ مصطفی ہی امن کی ضمانت بن سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام صاحبزادہ فضل کریم کی یاد میں ایوان اقبال میں ہونے والے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کنونشن کی صدارت پیر فضل رسول حیدر رضوی نے کی۔ اس موقع پر سینیٹر جہانگیر بدر نے کہا کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں امن کے ایجنڈے پر متحد ہو جائیں، پرائیویٹ جہاد کو خارجہ پالیسی کے طور پر اپنانے کا نقصان ہوا، بے گناہوں کا خون بہانا جہاد نہیں فساد ہے، فوجی افسروں پر حملے کرنے والے امن کے لئے مخلص نہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم حریت ِ فکر کے مجاہد تھے۔ سینیٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ پنجابی طالبان پنجاب حکومت کے چہیتے بنے ہوئے ہیں۔ ریاستی اداروں کو طالبان کے ایجنٹوں سے پاک کیا جائے، بے گناہوں کا خون بہانے والے طالبان نہیں ظالمان ہیں۔ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے کہا کہ صاحبزادہ فضل کریم ایوانوں سے میدانوں تک نظامِ مصطفی کے لئے آواز اٹھاتے رہے۔ قیامِ امن کے لئے صوفیا کے نظریہ¿ انسان دوستی کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ علامہ صادق قریشی نے کہا کہ قیامِ امن کے لیے ضروری ہے کہ نظریات کا مقابلہ طاقت کی بجائے نظریات سے کیا جائے۔ مجلس وحدت المسلمین کے راہنما ناصر شیرازی نے کہا کہ دہشت گردوں سے مذاکرات پچاس ہزار شہدا کے خون سے غداری ہے، گرفتار دہشت گردوں کو تختہ¿ دار پر لٹکایا جائے۔ کنونشن میں منظور کی گئی قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ اقوام متحدہ کٹنرول لائن پر بھارتی فائرنگ اور بھارتی آبی دہشت گردی کا نوٹس لے۔ ریاست مخالف دہشت گردوں سے مذاکرات کی بجائے ان کے خلاف ایکشن کیا جائے، کمرتوڑ مہنگائی اور بے لگام لوڈشیڈنگ کے خاتمے کے لئے انقلابی اقدامات کئے جائیں، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن جماعتی بنیادوں پر کروائے جائیں، بے گناہ 5سالہ بچی کے ساتھ درندگی کرنے والے مجرموں کو گرفتار کر کے عبرتناک سزا دی جائے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...