بچوں‘ عورتوں پر حملہ کونسی بہادری‘ دھماکے کرنیوالے ملک اور اسلام کے دشمن ہیں : چودھری نثار

اسلام آباد+ پشاور (وقائع نگار خصوصی+ بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم محمد نوازشریف نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو فوری طور پر پشاور پہنچ کر چرچ میں ہونے والے خودکش حملے سے متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کرنے کی ہدایت کی جس کے بعد وہ پشاور پہنچ گئے اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم کو اسلام آباد سے لندن روانگی کے بعد پشاور خودکش دھماکے کی اطلاع جہاز میں دی گئی تھی۔ وزیراعظم نے بم دھماکے کے شدید زخمیوں کو پشاور سے اسلام آباد منتقل کرنے کے لئے کابینہ ڈویژن کا ہیلی کاپٹر فوری پشاور بھیجنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کے پولیٹیکل سیکرٹری آصف کرمانی نے بھی چیف سیکرٹری خیبر پی کے سے فوری رابطہ کرکے انہیں وزیراعظم کی ہدایات سے آگاہ کیا اور خودکش دھماکے کے متاثرین کے لئے صوبائی حکومت کو وفاق کی طرف سے ہرممکن امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ صوبائی حکومت فوری طور پر اپنی ضروریات سے وفاق کو آگاہ کرے۔ وزیراعظم نوازشریف نے لندن کے ہیتھرو ائیرپورٹ پر پہنچتے ہی گورنر خیبر پی کے شوکت اللہ، وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور وزیر داخلہ چودھری نثار کو ٹیلی فون کیا اور پشاور دھماکے سے متعلق دریافت کیا۔ وزیراعظم نے پشاور میں انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور خیبر پی کے حکومت کو وفاق کی طرف سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہاکہ مشکل کی اس گھڑی میں صوبائی حکومت خود کو تنہا نہ سمجھے، وفاق تمام ممکنہ وسائل صوبائی حکومت کو فراہم کرے گا، وزیراعظم نے چودھری نثار کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کی زیرصدارت وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں گورنر خیبر پی کے شوکت اللہ، وزیراعلیٰ پرویز خٹک، سپیکر صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ چیف سیکرٹری خیبر پی کے اور آئی جی پولیس نے پشاور دھماکے پر بریفنگ دی۔ صدر ممنون حسین نے بھی گورنر خیبر پی کے شوکت اللہ کو ٹیلی فون کیا اور پشاور دھماکے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ صدر نے دھماکے کے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے اور سکیورٹی انتظامات کو مزید سخت کرنے کی ہدایت کی۔ پشاور پہنچنے کے بعد  گورنر اور وزیراعلیٰ خیبر پی کے کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے پشاور سانحے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں  3 روزہ سوگ کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہاکہ وفاق اس مشکل وقت میں مسیحی برادی اور صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے، حملہ آور ملک اور اسلام کے دشمن ہیں، اس بڑے سانحے میں جس طرح مسیحی برادری نے تحمل کا مظاہرہ کیا ہے وہ پوری قوم کے لئے مشعل راہ ہے، امن کے راستے کا انتخاب تمام سیاسی جماعتوں، عسکری قیادت اور قوم کی مرضی سے کیا گیا ، کل جماعتی کانفرنس کے مشترکہ بیان میں کوئی ایسی بات شامل نہیں کی گئی جس سے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ تھا، دنیا کا کوئی مذہب حالت جنگ میں  خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا،  دھماکے میں معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا گیا، یہ کہاں کی بہادری ہے۔ وفاق اس مشکل وقت میں مسیحی برادری اور صوبائی حکومت کے ساتھ کھڑا ہے، حملہ آور ملک اور اسلام دشمن ہیں، دنیا کا کوئی مذہب حالت جنگ میں بھی خواتین اور بچوں کو نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے صوبائی حکومت کو ہرممکن تعاون اور زخمیوں کے علاج میں معاونت کی پیشکش کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھی انہیں ڈاکٹروں کی ٹیم بھیجنے کی پیشکش کی ہے،  دہشت گردی تحریک انصاف، جماعت اسلامی ، مسلم لیگ (ن) یا پیپلز پارٹی کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک قومی مسئلہ ہے اور اس میں ہم سب ایک ساتھ ہیں۔ چودھری نثار نے ملک بھر میں مسیحی عبادتگاہوں کی سکیورٹی کا فوری طور پر ازسر نو جائزہ لینے اور حملے میں متاثر ہونے والے چرچ کی وفاق کی جانب سے دوبارہ تعمیر کرانے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول کرنے کو ہمیں مصدقہ نہیں سمجھنا چاہیے، ہم خود اس حوالے سے تحقیقات کریں گے، اس حملے کے پیچھے موجود قوتوں کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم وطن واپسی کے بعد اظہار یکجہتی کے لئے پشاور آئیں گے۔ مسیحی برادری کے لئے سکیورٹی کے لئے جامع منصوبہ تیار کیا جائیگا، بزرگوں، خواتین اور بچوں پر حملہ کرنا انسانیت کے زمرے میں نہیں آتا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...