ماسکو (این این آئی) روس کے جنوبی شہر نوورسک کی ایک مقامی عدالت نے قرآن پاک کے ترجمے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے (نعوذ باللہ) اسے تلف کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔ مقامی افراد کی جانب سے دائر ایک درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ مسلمانوں کی مذہبی کتاب میں جہاد اور دنیا بھر میں اسلامی قوانین کے نفاذ کا درس دیا جاتا ہے جو ملک میں خانہ جنگی کو فروغ کا باعث بن سکتا ہے۔ اس پر پابندی عائد کی جائے۔ فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسلمانوں کے وکیل مرات موسائیف نے کہا کہ فیصلہ مخصوص لابی کو خوش کرنے کی سازش ہے، روس میں تمام طبقات کو مذہبی آزدی ہے، لٰہذا کسی ایک جماعت کی مذہبی کتاب پر پابندی خود ریاستی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ دوسری جانب روس کے سرکردہ علماء دین نے خبردار کیا کہ قرآن پاک کے ترجموں کو تلف کرنے کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو اس سے ملک میں انارکی پھیل سکتی ہے۔ غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی کونسل کے نائب سربراہ روشن ابائیوف نے کہا کہ فیصلے کے خلاف مسلمانوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے جس سے ملک کی سیاسی صورت حال متاثر ہو سکتی ہے۔ انہوں نے روسی صدر ولادی میر پوٹن سے اپیل کی کہ وہ بین المذاہب اتحاد کو قائم رکھنے کیلئے اپنے اثر و رسوخ کو استعمال کریں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ فیصلے کے خلاف اعلی عدالت میں اپیل کی جائیگی۔
روسی عدالت نے (نعوذباللہ) قرآن پاک کے ترجمے کو غیرقانونی قرار دیدیا
Sep 23, 2013