لوئر دیر‘ خیبرایجنسی (آن لائن+آئی این پی)خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ میں کالعدم تنظیم لشکر اسلام کے مرکز میں بارودی مواد پھٹنے سے تنظیم کے تر جمان اور ایک اہم کمانڈر سمیت5 شدت پسند مارے گئے جن میں سے دو کا تعلق کالعدم تحریک طالبان (طارق گروپ) سے ہے۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علا قے نالا کھجوری میں کالعدم لشکر اسلام کے مرکزمیں دھماکہ ہوا۔ ذرائع لیویز فورس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 5 شدت پسند جاں بحق ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں کالعدم لشکر اسلام کا ترجمان یونس خان بھی شامل ہے جبکہ دو افرا د کا تعلق تحریک طالبان سے ہے۔ سکیورٹی ذرائع نے بھی دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا لشکر اسلام کے مرکز میں یہ دھماکہ اس وقت ہوا جب مشتبہ شدت پسند آئی ای ڈی بم تیار کررہے تھے کہ اچانک یہ بم پھٹ گیا تاہم لشکر اسلام نے اس دھماکے میں اپنے میڈیا ترجمان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق نہیں کی لیکن سکیورٹی ذرائع کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں لشکر اسلام اور کالعدم تحریک طالبان (طارق گروپ) کے کمانڈر غفران اور ابودرداءشامل ہیں۔ این این آئی کے مطابق مرنیوالوں میں کالعدم لشکر اسلام کے 3 جبکہ کالعدم تحریک طالبان کے 2 شدت پسند شامل ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بی بی سی کو بتایا یہ بم دھماکہ اس وقت ہوا جب لشکر اسلام کے مرکز میں گھریلو ساختہ بم بنانے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ سرکاری ذرائع کے مطابق اس واقعے میں لشکر اسلام کے تین اہم کمانڈر جاں بحق ہوئے جن میں تنظیم کے ترجمان یونس خان، کمانڈر غفران اور ابو دردا شامل ہیں۔ دھماکے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے۔آئی این پی کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اﷲ شاہد نے طالبان کی طرف سے لوئر دیر میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے ہماری طرف سے لوئر دےر مےں کوئی حملہ نہےں کیا گیا بلکہ ہمارے 13 ساتھےوں کو جےل مےں گولی مارکر قتل کرکے ان کی لاشوں کو پھینک کر ناقابل معافی جرم کیا گیا ہے‘ اےسے حکومتی اقدامات سے حالات مزےد بگڑ سکتے ہےں‘ ہم مذاکرات کے حوالے سے اپنے پہلے موقف پر قائم ہےں‘ حکومت اعتماد سازی کیلئے حوصلہ افزا اقدامات اٹھائے گی تو ہی مذاکرات کا مےاب ہو سکتے ہےں‘ ابھی تک ہمارے حکومت سے کسی سطح پر کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔ نامعلوم مقام سے مےڈےا سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے شاہد اﷲ شاہد نے لوئر دیر چیک پوسٹ پر حملہ کے حوالے سے خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا نہ تو ہماری طرف سے لوئر دےر مےں چےک پوسٹ پر حملہ کیا گیا اور نہ ہی سکیورٹی فورسز سے کوئی لڑائی ہوئی بلکہ جےل کے اندر ہمارے 13 ساتھےوں کو گولےاں مار کر قتل کرکے ان کی لاشیں پھینک دی گئیں جو ناقابل معافی جرم ہے۔
باڑہ/کمانڈر