اقوام متحدہ (نمائندہ خصوصی) دنیا بھر کے رہنما اس ہقتے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک آئینگے۔ اس بار کئی بحرانوں پر بات ہوگی جن میں عراق اور شام میں داعش کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال، افریقہ میں ایبولا وائرس کی وبا، 2015ءکے بعد کا اقتصادی و سماجی ترقی کا ایجنڈا شامل ہے۔ وزیراعظم نواز شریف 24 ستمبر کو پہنچیں گے۔ وہ عالمی رہنماﺅں سے ملاقات کرینگے۔ 26 ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کرینگے۔ وہ 26 ستمبر کو ہی اقوام متحدہ کے امن مشن کے حوالے سے سربراہ کانفرنس میں شرکت کرینگے۔ پاکستان بھی اپنی فوج اس کے لئے بھیجتا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اس سربراہ کانفرنس میں شریک نہیں ہونگے کیونکہ وہ تاخیر سے پہنچیں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بانکی مون کے مطابق جنرل اسمبلی کے اجلاس میں 140 ممالک کے سربراہان مملکت جنرل اسمبلی کی سالانہ بحث میں شرکت کرینگے۔ توقع ہے صدر اوباما کل اپنے خطاب میں داعش کے خلاف اتحاد میں شرکت پر زور دینگے۔ وزیراعظم آج صبح ساڑھے آٹھ بجے امریکہ کے لئے روانہ ہونگے۔ لندن میں مختصر قیام کے بعد وہ 24 ستمبر کو امریکہ پہنچیں گے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا 59واں اجلاس شروع ہوگیا ہے۔ جنرل اسمبلی اجلاس سے پہلے مختلف ممالک کے سربراہوں نے سیکرٹری جنرل بان کی مون سے ملاقات کی۔ ان میں مصر اور میکسیکو کے صدور کیوبا اور الجیریا کے وزرائے خارجہ بھی شریک ہوئے۔ اس دوران اقوام متحدہ کے اجلاس کے ایجنڈا میں شامل ایک سو بہتر پروگرامز پر غور کیا گیا۔
نواز شریف / جنرل اسمبلی اجلاس