پنجاب اور سندھ میں لوگ احتساب چاہتے ہیں‘ نوازشریف کو نیا خیبر پی کے نظر نہیں آ رہا: عمران

Sep 23, 2015

پشاور+ لاہور(صباح نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) عمران خان نے کہا ہے کہ ہم خیبر پی کے میں بہترین بلدیاتی نظام لائیں گے اور اختیارات اور وسائل کونیچے تک لے جائیں گے جب کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) ملک میں بلدیاتی نظام نہیں لانا چاہتیں۔ پریس کانفرنس سے خطاب میں عمران نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں کرپشن کے خلاف رینجرز سے مدد مانگی جارہی ہے اور صوبے کے لوگ احتساب چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں احتساب کا مضبوط نظام موجود ہے اور احتساب سیل کو اور زیادہ مضبوط کررہے ہیں اسی لیے وہاں کرپشن کے خاتمے کے لیے کسی کی مدد نہیں مانگی جارہی ہے۔ مثالی صوبہ بن رہا ہے آج ہر کوئی وہاں کی پولیس کی مثالیں دے رہا ہے یہاں تک کے سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے بھی تعریف کی لیکن سندھ پولیس پر عوام کا اعتماد ختم ہورہاہے اور پنجاب پولیس مکمل طور پر سیاست زدہ ہوچکی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ بڈھ بیرکیمپ حملے کے شہدا کے لواحقین سے اظہارتعزیت کرتے ہیں جب کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پوری قوم متحد ہے۔ عمران خان نے کہا کہ اختیارات اور وسائل کو نیچے تک لے جائیں گے عوامی نمائندوں کو ترقیاتی فنڈز دلوائیں گے جب کہ آئندہ کسی کو اپنے رشتے دار کو ٹکٹ دینے کی اجازت نہیں ہوگی بلدیاتی انتخابات میں ڈسپلن کی خلاف ورزیاں سامنے آئی ہیں جس پر مایوسی ہوئی۔ نوازشریف سمجھتے ہیں کہ فلائی اوور بناکر تبدیلی لائی جاسکتی ہے۔ زخمیوں کی عیادت کیلئے سی ایم ایچ بھی گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ نوازشریف کو نیا خیبر پی کے نظر نہیں آرہا۔ ضیاء اللہ آفریدی کے معاملے میں پرویز خٹک کا کردار نہیں۔ ہم نے ڈسپلن کی خلاف ورزی پر ایکشن لیا۔ وفاق سے خیبر پی کے میں ریلوے ٹریک کی تعمیر کیلئے رقم طلب کی ہے۔ وفاق ہمیں پانی گیس کا درست شیئر بھی فراہم نہیں کر رہا۔ کشمور کینال کی تعمیر کر دی گئی تو ڈی جی خان کی ساری آبادی کو فائدہ ہوگا۔ علاوہ ازیں عمران کی بچپن کے دوست مبشر موبی سے صلح ہو گئی۔ ذرائع کے مطابق یوسف صلاح الدین کے گھر پر صلح ہوئی۔عمران نے کہا ہے کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر 55 منتخب نمائندوں کو پارٹی سے نکالا جائے گا جن میں ایک سینیٹر اور 2 ایم پی ایز کے نام بھی زیر غور ہیں۔ ضیاء اللہ آفریدی کو اگر احتساب کمیشن الزامات سے بری بھی کردے تو پھر بھی ان کو پارٹی کور کمیٹی میں آکر اپنی پوزیشن کلیئر کرنا ہوگی اور صوبائی حکومت پر لگائے جانے والے الزامات کا بھی جواب دینا ہوگا۔ اب وقت آگیا ہے اور بہت جلد نندی پور اور میٹرو بس منصوبوں میں گھپلوں سمیت سستی روٹی کے نام پر سرکاری خزانے سے 3 ارب روپے خرچ کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے گا اور ان سے قومی خزانے کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا۔

مزیدخبریں