چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہاہے کہ اراکین پارلیمںٹ کوانتخابی مہم چلانے سے روکنا غیرجمہوری اقدام ہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد این اے ایک سوبائیس میں باقاعدہ طورپرانتخابی مہم چلائیں گے، ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق نے کہاہے کہ وہ لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں،حکمرانوں نے عمران خان کو مہم سے باہررکھنے کی سرتوڑکوشش کی لیکن وہ ناکام رہے، انہوں نے کہاکہ لاہورکے عوام عمران خان کے منتظرہیں،حکومت کوضمنی انتخابات کے ہرمرحلے پرمایوسی کاسامناکرناپڑے گا، انہوں نے اپنے بیان میں کہاکہ حکومت سرکاری مشینری کے استعال کے باجوود شکست سے نہیں بچ سکے گی-
لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان اور دیگر اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کو ضمنی انتخابات میں اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم چلانے سے روکنے کیلئے الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکشن معطل کر دیا
لاہور ہائیکورٹ کی جسٹس عائشہ اے ملک نے درخواست پر سماعت کی۔ تحریک انصاف کے وکیل حامد خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں پر انتخابی مہم چلانے کی پابندی عائد کی ہے۔ الیکشن کمیشن کو ایسا کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان اور دیگر قائدین پر انتخابی مہم چلانےکی پابندی آئین سے متصادم ہےجسے کالعدم قرار دیا جائے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ سپریم کورٹ نے عدالت عالیہ کے فیصلے کو معطل کر رکھا ہے۔ سیاسی جماعتوں کے سربراہ اور اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنے امیدواروں کی انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکتے۔ عدالت نے فریقین کے وکلاء کے دلائل سننے کے بعد ضمنی انتخابات میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکشن معطل کر دیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں تک ملتوی کر دی۔