کراچی (نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان سندھ اسمبلی نے لندن سیکرٹریٹ کے مطالبے پر استعفےٰ دینے سے انکار کردیا ہے اس حوالے سے فیصل سبزواری نے کہا ہے کہ ہمیں 22 اگست والی باتوں کا مینڈیٹ نہیں ملا۔ اگر الیکشن مہم میں 22 اگست والی باتیں ہوتیں تو ووٹ نہیں جوتے پڑ رہے ہوتے۔ متحدہ پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی رﺅف صدیقی نے کہا ہے کہ استعفےٰ دینا لمحوں کا کام ہے، لیکن جو یہاں حالات ہیں انہیں نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ تمام لوگ دیکھنا چاہتے ہیں کہ ان کے نمائندے بہادری کے ساتھ کس طرح مقابلہ کرتے ہیں۔ زبیر احمد نے کہا کہ مینڈیٹ تو عوام نے دیا تھا ایم کیو ایم پاکستان کہے گی تو استعفےٰ دیدیں گے۔ جمال احمدنے کہا کہ لوگوں نے یہ سمجھ کر ہمیں ووٹ دیا تھا کہ ”را“ کے ایجنٹ نہیں بنیں گے۔ ہم فاروق ستار کے ساتھ کھڑے ہیں۔ متحدہ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہارالحسن نے ارکان سندھ اسمبلی کا اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ارکان کو آج اجلاس میں پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان افواہوں پر کان نہ دھریں۔ اطلاعات کے مطابق ایم کیو ایم لندن کے مطالبے پر بیرسٹر سیف نے کہا کہ میں آج سینٹ سے مستعفی ہونے کا اعلان کرتا ہوں۔ میں بانی کی ایم کیو ایم میں ہوں وہ میرے قائد ہیں کسی نے میری رکنیت ختم کرنی ہے تو کر دے۔ دوسری جانب ترجمان ایم کیو ایم پاکستان نے بیرسٹر سیف کے مستعفی ہونے کی تردید کر دی ہے۔ ترجمان کے مطابق بیرسٹر سیف نے اپنے سوشل میڈیا اکا¶نٹ سے لاتعلقی کا اعلان کیا ہے۔ بیرسٹر سیف کے اکا¶نٹ سے جو بیان دیا گیا ہے اس کی تردید کرتے ہیں۔ بیرسٹر سیف کو ایم کیو ایم پاکستان اور فاروق ستار پر مکمل اعتماد ہے۔ دریں اثنا بیرسٹر سیف نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کے ذریعے مجھے اپنے استعفے کی خبر ملی ہے۔ ذرائع کے مطابق سندھ اسمبلی میں متحدہ بانی کے خلاف قرار داد کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماﺅں کو دھمکیاں ملنا شروع ہو گئی ہیں۔ قیادت نے ارکان کو میڈیا پر بیان بازی سے روک دیا۔
متحدہ/ استعفے
فاروق ستار کے ساتھ ہیں متحدہ پاکستان کے ارکان سندھ اسمبلی کا استعفےٰ دینے سے انکار آج اجلاس طلب
Sep 23, 2016