پاکستان نے فلم ”ماہِ میر“ کو آسکر ایوارڈ کے لیے نامزد کر دیا

Sep 23, 2016

کراچی(بی بی سی )پاکستانی فلم ’ماہِ میر‘ کو فروری میں ہونے والے 89 ویں آسکر ایوارڈز کے غیر ملکی زبان کی فلم کے شعبے میں نامزد کیا گیا ہے۔ دو مرتبہ آسکر ایوارڈ یافتہ شرمین عبید چنائے کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے باضابطہ طور پر فلم ’ماہِ میر‘ کو پاکستان کی جانب سے آسکر ایوارڈز کی حتمی نامزدگی کے لیے منتخب کیا۔
واضع رہے کہ آسکر ایوارڈز کی کمیٹی آئندہ سال جنوری میں حتمی نامزدگی کے لیے فلمیں منتخب کرے گی جبکہ آسکر ایوارڈز کی تقریب آئندہ سال فروری کے آخر میں منعقد ہوگی۔2013 میں پاکستان کی جانب سے باضابطہ طور پر فلموں کو آسکرایوارڈز کی حتمی نامزدگی کے لیے منتخب کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا، جس کے بعد 2013 میں فلم ’زندہ بھاگ‘ ، 2014 میں فلم ’دختر‘ اور 2015 میں فلم ’مور‘ کو نامزدگی کے لیے بھیجا گیا تھا۔ تاہم ان میں سے کوئی بھی فلم حتمی نامزدگی حاصل نہیں کرسکی۔ ماہِ میر عصر حاضر کہ ایک نوجوان جمال (فہد مصطفٰی) کی کہانی ہے جو روایت سے بغاوت کرتا ہے اور اپنی زندگی میں محبت، جدائی اور غربت کے عذاب جھیلتا ہے اور جنون کی اسی کیفیت میں اٹھارویں صدی کے شاعر میر تقی میر کی وحشت سے آشنا ہوتا ہے۔قواعد کے مطابق 30 ستمبر دوہزار سولہ تک ریلیز ہونے والی فلمیں اہل تھیں جن میں ’ہو من جہاں‘ ، ’بچانا‘ ، ’مالک‘، ’ہجرت‘، ’ماہِ میر‘، ’عکس بند‘، ’سوال سات سو کروڑ ڈالر کا‘، ’عشق پازیٹیو‘، ’ریونج آف دا ورتھ لیس‘، ’بلائنڈ لو‘، ’ڈانس کہانی‘، ’تیری میری لو سٹوری‘، ’زندگی کتنی حسین ہے‘، ’جانان‘، ’ایکٹر ان لاء‘ شامل تھیں۔ ماہِ میر کے ہدایتکار انجم شہزاد نے بتایا انہیں انتہائی مسرت ہے کہ ان کی فلم پاکستان کی آسکر میں نمائندگی کرے گی اور انھوں امید ہے کہ وہ حتمی فہرست میں تو جگہ ضرور بنائے گی۔ یاد رہے کہ ماہِ میر کو ناقدین کی جانب سے بہت پذیرائی ملی تھی مگر باکس آفس پر یہ کچھ زیادہ پیسے نہیں کما سکی تھی۔
فلم ماہ میر

مزیدخبریں