کراچی (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے عوامی رابطہ مہم شروع کر دی ہے۔ کراچی میں ملیر پہنچنے پر بلاول بھٹو زرداری کا شاندار استقبال کیا گیا۔ پی پی پی کے چیئرمین پاکستان کھپے کے نعرے لگاتے رہے اور وزیراعظم پر تنقید کے تیر بھی برساتے رہے۔ ملیر کورٹ کے سامنے بلاول نے کہا کہ کراچی والوں نے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی کو جتوایا، شہر کے برے دن ختم ہو گئے۔ ترقی کیلئے سب سے مل کر کام کریں گے۔ لندن سے دکان چلانے کا سلسلہ بند ہو گیا۔ اگلے الیکشن میں پیپلز پارٹی پورے پاکستان سے کامیاب ہو گی۔ پی پی چیئرمین کی آمد پر مختلف مقامات پر استقبالیہ کیمپ لگائے گئے تھے۔ جیالے پھول برساتے رہے۔ جیالوں نے زندہ ہے بھٹو زندہ ہے کے نعرے لگائے۔ بلاول بھٹو نے ہاتھ ہلاکر نعروں کا جواب دیا۔ بلاول نے نعرے بھی لگوائے اور کہا کہ گرتی دیواروں کو ایک دھکا اور دو۔ پانامہ کے سرداروں کو ایک دھکا اور دو۔ بلاول نے کہا کہ کراچی والو 2018ء کے الیکشن میں بھی ہمارا ساتھ دینا۔ ہم نے پانامہ شریف کا حساب لینا ہے۔ پورے پاکستان کا ایک پیغام، کھپے کھپے پاکستان، عوام نے ضمنی الیکشن میں بھی پیپلز پارٹی کو کامیابی دلائی ہے۔ پاکستان میں متعین ڈنمارک کے سفیر جسپر مولر سورنسن نے بلاول ہاؤس میں بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور ڈنمارک کے سفیر نے ملاقات کے دوارن سندھ میں ونڈ انرجی منصوبے سمیت شعبہ متبادل توانائی میں سرمایہ کاری اور دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر سینیٹر شیری رحمان اور چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی کے پولیٹیکل سیکرٹری جمیل سومرو موجود تھے۔ دریں اثناء بلاول بھٹو نے میمن گوٹھ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پتنگ کا بوکاٹا ہو گیا ہے، کراچی میں 18 اکتوبر سے عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے۔