جنگی جنون‘ بھارتی فوج کی نقل و حرکت تیز‘ کنٹرول لائن پر توپیں‘ اسلحہ پہنچانا شروع کر دیا

لندن / سری نگر / نیوز ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارت کا جنگی جنون ختم ہونے کو نہیں آرہا، مقبوضہ کشمیر میں فوجی نقل و حرکت تیزکردی، بھارتی فوج نے کئی جگہوں پر بھاری اور درمیانے درجے کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچانا شروع کر دیئے، بوفرز توپیں ایل او سی پر نصب کر دیں گئیں، بوفرز توپوں اور 105 درمیانی رینج کی دوسری توپوں کی اوڑی کے چڑی میدان، موہرا اور بونیار میں تنصیب، سونہ مرگ میں بھی بڑے ہتھیار نصب کر دیئے گئے، ان مقامات سے آزاد کشمیر میں دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے، بھارتی فوج کا کہناہے کہ کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ایل اوسی پر بوفرز توپوں اور دیگر طرح کا جنگی ساز و سامان سرحد پر پہنچایا جارہا ہے،خفیہ معلومات کی بنیاد پر یہ تیاری ہو رہی ہے۔ جمعرات کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے زیادہ وقت ملٹری آپریشن روم میں گزارا جہاں وہ لائن آف کنٹرول پر فوج کی نقل و حرکت کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیتے رہے۔ انہیں سرجیکل سٹرائیکس پر بریفنگ دی گئی۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی طرف سے بھاری اور درمیانے توپ خانے کی نقل و حرکت کی بھارت کے اعلی دفاعی اہلکاروں نے بات چیت میں تصدیق بھی کی۔ فوجی حکام کاکہناہے کہ یہ موسم سرما شروع ہونے اور برف پڑنے سے پہلے اس کی ہر سال کی معمول کی تیاریوں کا حصہ ہے۔ گزشتہ روز سرینگر ہوائی اڈے پر مگ 21 ساخت کا ایک جنگی طیارہ حادثہ کا شکار ہوگیا تھا، تاہم پائلٹ بچ نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔ فوجی حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا مگ طیارے کی پرواز کسی جنگی تیاری کا حصہ تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ہماری تنصیبات اور پاکستانی اہداف کے تازہ سروے کے بعد اسلحہ اور جنگی سازوسامان کی نقل و حرکت ہو رہی ہے۔ رپورٹ میں بھارتی فوج کے دعوے کے حوالے سے کہاگیاکہ فوج کو اطلاع ملی ہے کہ شدت پسند مبینہ طور پر سرحد پار سے دراندازی کی تیاری میں ہیں۔ ادھر ایک سرکاری اہلکار نے کہا ہے کہ سرحد پر کسی بھی جنگی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بھارتی فوج یہ تیاری کر رہی ہے۔ تاہم فوجی حکام نے اس بات کی تصدیق نہیں کی کہ وہ جنگ کی تیاری کر رہا ہے لیکن کہا کہ اوڑی پر شدت پسند حملے کے پیش نظر مستقبل میں اس طرح کے کسی بھی حملے سے نمٹنے کے لیے تیاری میں تیزی آئی ہے۔ رات دیر گئے شمالی کشمیر کے مختلف حصوں میں اگلے مورچوں پر تعینات مسلح افواج کے دستوں کو متحرک اور ضروری جنگی مواد پہنچانا شروع کر دیا گیا تھا۔ دریں اثنا ترجمان بھارتی دفتر خارجہ وکاس سوراپ نے میڈیا بریفنگ میں کہا ہے اوڑی واقعے پر تحفظات سے پاکستان کو آگاہ کر دیا۔ پاکستان کو اوڑی واقعے سے متعلق شواہد فراہم کئے ہیں۔ پاکستان سے کہا ہے کہ دہشت گردی کی حایت بند کرے۔ اس پر کچھ نہیں کہوں گا کہ پاکستان خطے میں تنہا ہو چکا۔ سارک علاقائی ترقی اور اشتراک کا فورم ہے۔ دہشت گردی کے شکار تمام ممالک ایک ساتھ ہیں۔ نئی دلی میں گزشتہ روز بھی سارک سے متعلق سکیورٹی اجلاس ہوا۔ پاکستان کی جانب سے کسی نے اس اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ عالمی برادری کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا، ہم نے کئی بار پاکستان کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔ علاوہ ازیں پاکستان پر بغیر ثبوت الزام لگانا بھارتی میڈیا کو مہنگا پڑ گیا۔ اوڑی حملے کی رپورٹنگ پر سنسر شپ عائد کر دی گئی۔ بھارتی وزیر دفاع نے میڈیا کو ہدایات جاری کی ہیں کہ خبر شائع کرنے سے پہلے وزارت دفاع سے تصدیق کرائو۔ بھارت کی عالمی سطح پر سبکی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ بھارتی میڈیا نے اسلحے پر میڈ ان پاکستان کی خبر دی۔ ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل رنبیر سنگھ بیان سے مُکر گئے ہیں۔ میڈیا پر ڈال دیا اور معافی مانگنے کی ہدایت کی۔ قبل ازیں بھارت کے خارجہ امور وزیر مملکت ایم جے اکبر نے نواز شریف کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیرانی کی بات ہے کہ پاکستان ایک دہشت گرد کو ہیرو قرار دے رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر میں خونی کھیل کھیلنے والے دہشت گرد برہان وانی کی تعریف کرکے پاکستان یہ تسلیم کر رہا ہے کہ وہ دہشت گردی کا حامی ہے۔ ایم جے اکبر نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب مکمل طور حیران کرنے والا ہے۔ ایم جے اکبر نے کہا کہ یہ حیرت انگیز بات ہے کہ ملک کا ایک لیڈر ایسے پلیٹ فارم سے دہشت گردی کا اس انداز سے پروپیگنڈہ کر رہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت سے بات تو کرنا چاہتا ہے لیکن ہاتھ میں بندوق ساتھ میں رکھ کر ’دہشت گردی اور دوستی ایک ساتھ نہیں چل سکتی ہے۔ ایم جے اکبر نے کہا کہ بھارت مذاکرات کے لئے ہمیشہ تیار ہے لیکن اس کے لئے بھارت بلیک میل نہیں ہو گا۔ وزیراعظم کے خطاب کے بعد بھارتی میڈیا آگ اگلنے لگا، وزیراعظم پاکستان پر دہشت گردی کی سرپرستی کا الزام بھی لگا ڈالا۔ علاوہ ازیں بھارت نے ایک اور ڈرامہ رچانے کی تیاری کرتے ہوئے نیوی اور پولیس نے الرٹ جاری کردیا، بھارتی میڈیا کے مطابق ممبئی کے علاقے اوڑن میں کچھ سکول کے بچوں نے ممبئی پولیس کو اطلاع دی کہ کچھ مشتبہ افراد نیول بیس کے قریب دیکھے گئے ہیں جو ہتھیاروں سے لیس تھے۔ بچوں کی اس اطلاع کے بعد ممبئی پولیس اور ہندوستانی بحریہ کے جوان ان مشتبہ افراد کو تلاش کرنے میں لگ گئے ہیں۔ نوی ممبئی کے علاقے اوڑن میں بحریہ کے ہتھیاروں کا گودام بھی واقع ہے۔

ای پیپر دی نیشن