ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کرنے کے لیے نئی پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے

نیو یارک +سیﺅل ( آن لائن +اے این این) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے نیوکلیئر پروگرام کو محدود کرنے کے لیے نئی پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔ صدارتی حکم نامے سے امریکی وزارت خزانہ کو کوریائی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دی گئی ہے تاکہ پیانگ یانگ کو اس کے ایٹمی میزائل پروگرام سے روکا جا سکے۔ نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام عالمی امن کے لیے تباہ کن ہے۔ کسی شخص، کمپنی یا مالیاتی ادارے کو شمالی کوریا کے ساتھ کاروبار کی اجازت نہیں ہو گی۔ امریکی صدر کی سختی کی وجہ شمالی کوریا کا ایٹمی پروگرام ہے، جو بار بار انتباہ کے باوجود بند نہیں کیا گیا۔شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا ہے کہ بوکھلاہٹ کے شکار امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد انھیں یقین ہو گیا ہے کہ وہ شمالی کوریا کیلئے ہتھیار بنانے کے معاملے میں صحیح ہیں۔ ٹرمپ کو اقوام متحدہ میں اپنے حالیہ خطاب پربھاری قیمت چکانی پڑے گی،ہمارا ملک امریکی دھمکی کے جواب میں ہائیڈروجن بم ٹیسٹ کر سکتا ہے۔سرکاری میڈیا کے ذریعے ایک غیر معمولی بیان میں شمالی کوریا کے رہنما نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کو اقوام متحدہ میں اپنے حالیہ خطاب پر 'بھاری قیمت' چکانی پڑے گی۔خیال رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ منگل کو کہا تھا کہ اگر امریکہ کو دفاع پر مجبور کیا گیا تو وہ شمالی کوریا کو مکمل طور پر تباہ کر دے گا۔شمالی کوریا کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق کم جونگ ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے بیان کے بعد مجھے یقین ہو گیا میں نے خوفزدہ یا رکنے کی بجائے، جو راستہ منتخب کیا وہ درست ہے اور اسی پر چلنا ہے۔ ٹرمپ نے پوری دنیا کے سامنے میری اور میرے ملک کی توہین کرتے ہوئے جنگ کی تاریخ کا سفاک ترین اعلامیہ جاری کیا ہے اور اس کیلئے امریکہ کو قیمت چکانا پڑے گی۔میں یقینا ذہنی طور پر بوکھلاہٹ کا شکار اور احمق امریکہ کو آگ سے جواب دوں گا۔خیال رہے کہ منگل کو نیویارک میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شمالی کوریا نے اسے (امریکہ)کو اپنے دفاع پر مجبور کیا تو امریکہ اسے تباہ کر دے گا۔صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کا تمسخر اڑاتے ہوئے کہا تھا کہ 'راکٹ مین خود کش مشن پر ہے۔امریکی صدر کے اس بیان کے بعد شمالی کوریا کے وزیرِ خارجہ ری یونگ ہو نے نیویارک میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ کہاوت ہے نا کہ کتے بھونکتے رہتے ہیں مگر قافلے چلتے رہتے ہیں۔'ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر کا خیال ہے کہ 'وہ ہمیں بھونکتے ہوئے کتے کی آواز سے پریشان کر سکتے ہیں تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔

ای پیپر دی نیشن