لاہور (میاں علی افضل سے) پاکستان ریلوے نے مسافروں اور ملازمین کی انشورنس کے بعد اب انجنوں کی انشورنس کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلہ میں ریلوے کی جانب سے خصوصی کمیٹی بنائی گئی ہے جو مختلف کمپنیوں سے رابطے میں ہے اور بہت سی کمپنیوں کی جانب سے پیشکشیں کی گئیں ہیں جن پر غور کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر 55 انجنوں کی انشورنس کا معاہدہ کیا جا رہا ہے جبکہ معاہدہ کی کامیابی کے بعد دیگر تمام انجنوں کی انشورنس کروائی جائے گی۔ انجنوں کی انشورنس سے ٹرینوں کی حادثات میں ہونیوالے مالی نقصان سے ریلوے محفوظ رہے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ اس فیصلے کا مقصد ہونیوالے حادثات کے باعث انجنوں کو پہنچنے والے مالی نقصانات سے بچنا ہے۔ اس حوالے سے ریلوے افسران کی خصوصی کمیٹی بنائی گئی جو مختلف انشورنس کمپنیوں سے رابطے میں ہے اورکمپنیوں کی جانب سے 55 انجنوں کی انشورنس کے لئے سالانہ 1ارب سے زائد کی ڈیمانڈ کی گئی ہے اور کمپنی کی طرف سے صرف اور صرف حادثات کی صورت میں انجنوں کی تمام مرمت کے اخراجات کی ادائیگی کی جائے گی اور حادثات کی صورت میں کمپنی کی ٹیم مکمل مانیٹرنگ کرے گی جس کے بعد انجنوں کی مرمت کے لئے آنیوالے اخراجات کی ادائیگی کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ محکمہ ریلوے کی جانب سے انجنوں کی انشورنس کے لئے مختلف کمپنیوں کی جانب سے دی گئیں پیشکشوں پر غور کیا جا رہا ہے اور اعلیٰ افسران سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے مشاورت مکمل ہونے پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یاد رہے کہ حادثات کی صورت میں انجنوں کو پہنچنے والے نقصانات پر ریلوے سالانہ اربوں روپے خرچ کر رہی ہے جبکہ انجنوں کی مرمت پر بھی اربوں روپے کے اخراجات آ رہے ہیں۔