لاہور (خصوصی نامہ نگار) مجلس احراراسلام پاکستان کے زیر اہتمام ”کل جماعتی ختم نبوت کانفرنس “کے مقررےن نے کہا ہے کہ امت نے بڑی طویل جدوجہداور شہدائے ختم نبوت کے مقدس خون کے صدقے 7ستمبر1974ءکو جو کامیابی حاصل کی تھی اُس فےصلے پرعمل درآمدکروانا آئینی وقانونی اداروں اور عدالتوں کاکام بلکہ ذمہ داری ہے جس کو پورا نہیں کیا جا رہا۔ احرار کے مرکزی دفتر نیو مسلم ٹاﺅن میں کانفرنس کی صدارت مولانا فضل الرحمیم جبکہ حافظ عاکف سعید، پیر اعجاز ہاشمی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا زاہدالراشدی، مولانا محمد امجد خان، زبیر احمد ظہیر، میاں محمد نعمان، قاری شبیر احمد عثمانی، سید محمد کفیل بخاری، عبداللطیف خالد، مولانا تنویرالحسن، علامہ محمد ممتاز، حافظ اسامہ، قاری ضیااللہ ہاشمی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔اور نہ ہی قادےانیوں اور ربوہ پر رےاست کی رٹ نظر آرہی ہے ،احرارکے مرکزی دفتر نیومسلم ٹاﺅن لاہور میں ہونے والی کانفرنس کی صدارت جامعہ اشرفیہ لاہور کے مہتمم مولانا فضل الرحیم نے کی جبکہ تنظیم اسلامی پاکستان کے امیرحافظ عاکف سعےد ،جمعےت علماءپاکستا ن کے صدر پیر اعجاز ہاشمی،جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرےد احمدپراچہ ،پاکستان شرےعت کونسل کے سیکرٹری جنرل مولانازاہدالراشدی،جمعےت علماءاسلام(ف)کے سیکرٹری جنرل مولانا محمدامجد خان ، عالمی تحریک تحفظ حرمین شریفین کے سربراہ علامہ زبیر احمد ظہیر،مسلم لیگ (ن)کے رہنما حافظ میاں محمد نعمان ،انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ کے نائب امیر قاری شبیر احمد عثمانی ،مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری،عبداللطیف خالد چیمہ ،مولانا تنوےرالحسن،علامہ محمدممتاز اعوان،حافظ اسامہ،قاری ضیاءاللہ ہاشمی اور دیگر مقررین نے خطاب کیا ۔مولانا فضل الرحیم نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ امت مسلمہ کا پہلااجماع عقےدہ ختم نبوت پرہوااور بارہ سوصحابہ کرام ؓ نے اپنے مقدس خون سے مسیلمہ¿ کذاب کے فتنہ¿ ارتداد کا مکمل استےصال کیا آج بھی امت اسی متفق علیہ عقےدہ پر پوری طرح قائم ہے اور قائم رہے گی ۔حافظ عاکف سعےدنے کہا کہ نبوت کے سلسلے نے بھی ارتقاءکا عمل طے کیا ہے جس کا اختتام نبوت کے نقطہ¿ کمال پر ہوا اور حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اقدس پر تکمیل دین ونبوت ہوئی ،مجلس احراراسلام سمیت ختم نبوت کے محاذ پر کام کرنے والی جماعتےں خراج تحسین کی مستحق ہیں ۔پیر اعجاز احمدہاشمی نے کہا کہ تمام مسلمان کلمہ گو ہیں پوری امت تمام فروعی اختلافات بھلا کر عقےدہ ختم نبوت کے محاذپر لوٹ جائے۔مولانا زاہد الراشدی نے کہا کہ مجلس احراراسلام 90سال سے عقےدہ ختم نبوت کے محاذ پرتمام مکاتب فکر کو اکھٹے کرتی چلی آرہی ہے جو بہت مبارک اور خوش آئند ہے انہوں نے کہا کہ 1974ءکے پارلیمنٹ کے فےصلے اور 1984ءکے قانون کو قادےانی ماننے سے انکاری بھی ہیں اور بین الاقوامی تنظےموں اور وطن دشمن لابیوں سے مل کر لابنگ کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ فوج ،پارلیمنٹ،عدلیہ،قانون نافذ کرنے والے ادارے اور رےاست قادےانی جرائم اور قادےانیوں کی طرف سے دستور پاکستان کو چیلنج کرنے کا کوئی نوٹس نہیںلے رہے´ سیدمحمد کفیل بخاری نے کہا کہ 1952ءمیں قادےانی پاکستان کے اقتدار پر شب خون مارنے کی تےارےاں کرنے لگے تو مجلس احراراسلام نے تمام مکاتب فکر کو کل جماعتی مجلس عمل تحفظ ختم نبوت کے پلیٹ فارم پر یکجا کرکے تحریک چلائی دس ہزار عاشقان مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے لاہور کے مال روڈ پر اپنا خون نچھاور کیا اور اسلام اور قادےانی کفرارتداد کے درمیان نہ مٹنے والی لکیر کھینچ کر رکھ دی اس طرح پاکستان قادےانی سٹےٹ بننے سے بچ گےا ۔عبداللطیف خالد چیمہ نے کہا کہ مولوی اور سوسائٹی کا تعلق ختم نہیں ہوسکتا ختم نبوت کامحاذ مشترکہ محاذ ہے اور قادےانی ریشہ دوانیوں کے سےاسی سدباب کی ضرورت پہلے سے بھی بڑھ گئی ہے ۔مولانامحمد امجد خان نے کہا کہ 1974ءمیں تمام مکاتب فکر نے یکجا ہوکر عقیدے کے تحفظ کی جنگ لڑی ،مفتی محمود،مولانا شاہ احمد نورانی،مولانا غلام غوث ہزاروی،پروفےسر عبدالغفور احمداور دیگر اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ کے اندر جوکردار ادا کیا اس نے قادےانیت کو شکست سے دوچار کرکے رکھ دےا ۔جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرےد احمد پراچہنے کہا کہ ستمبر کامہینہ دفاع پاکستان اور دفاع ختم نبوت کی تاریخ سے عبارت ہے انہوں نے کہا کہ حالات نے تمام دینی قوتوں پر پھر سے ذمہ داری ڈال دی ہے کہ ہم متحدومتفق ہوکردفاع اسلام،دفاع ختم نبوت اور دفاع وطن کے لئے نکل کھڑے ہوں اور اسلام، ختم نبوت اور پاکستان کے دشمنوں کوناکام ونامراد بنادیں ۔قاری شبیراحمد عثمانینے کہا کہ چناب نگر(ربوہ)میں بھی ایک بڑے آپریشن کی ضرورت ہے جہاں رےاست کے اندر رےاست کا وجود ہے ربوہ میں خلاف قانون سرگرمیوں کے حامل افراد اور تنظیموں کا قلع قمع کیا جائے اور رےاست کی رٹ