ہمارے نہایت محترم چیف جسٹس آف پاکستان جناب ثاقب نثار نے جب سے پاکستان کی آبی ضروریات اور آنے والے آبی قحط کو پیش نظر رکھتے ہوئے وطن عزیز میں ڈیم تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس حوالے سے عوامی فنڈ کے قیام عمل میں لایاگیا ہے۔ تب سے اب تک اس ڈیم فنڈ میں کئی ارب روپے جمع ہو چکے ہیں۔ ہمارے محترم چیف جسٹس نے سب سے پہلے بھاشا ڈیم بنانے کا قوم سے وعدہ کیا ہے۔ ان کے اس اعلان کو سن کر پوری قوم نے فراغ دلی سے عطیات دینے شروع کر دئیے ہیں۔ تمام سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج صاحبان نے سب سے پہلے عطیات جمع کروائے۔ اس کے بعد عوام نے فنڈ جمع کروانے کا سلسلہ شروع کیا جو ابھی تک جاری و ساری ہے۔ پاکستانی فوج کے چیف جنرل باجوہ نے مسلح افواج کی طرف سے ایک ارب روپے جمع کروائے۔ اس کے بعد پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے بھی بھاشا ڈیم کے لئے ایک عوامی فنڈ قائم کرنے کا اعلان کر دیا۔ اس فنڈ میں گورنر حضرات وفاقی اور صوبائی وزراء نے ایک ایک ماہ کی تنخواہ بطور عطیہ جمع کروا دی ہے۔ مختصر یہ کہ ہر روز ملک بھر سے لاکھوں روپے کے عطیات چیف جسٹس اور وزیراعظم کے فنڈز میں جمع ہو رہے ہیں۔ محترم چیف جسٹس ثاقب نثار صاحب نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھاشا ڈیم کے قریب ایک خیمہ لگا کر اس میں رہائش پذیر ہو جائیں گے اور جب تک بھاشا ڈیم کی تعمیر مکمل نہیں ہو گی وہ اسی خیمے میں قیام پذیر رہیں گے۔ چیف جسٹس صاحب کے اس اعلان نے پورے ملک میں ایک جذباتی طوفان برپا کر دیا ہے اور ہر پاکستانی چاہے وہ غریب ہو یا امیر ہو اپنی اپنی استطاعت کے مطابق ڈیم کی تعمیر کیلئے چندہ جمع کرواتا چلا جا رہا ہے۔ اس ساری کامیاب معرکہ آرائی نے پاکستان میں موجود (باغی اور غدار) لوگوں کے پیٹ میں بل ڈال دئیے ہیں دوسری طرف بھارت کے جلتے ہوئے سینے پر بھی انتقامی سانپ لوٹنے لگے ہیں۔ محمد اسلم خان نے اپنے کالم ’’چوپال‘‘ میں چیف جسٹس آف پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے بھارتی منافقت کے بارے میں کیا خوب لکھا ہے کہ بھارت ایڑیاں رگڑ رہا ہے کہ کسی طرح پاک چین سی پیک کے عظیم معاشی منصوبے کو تہہ و بالا کر دے۔ دوسری جانب زہریلے ناگ کی طرح پھن پھیلائے اس کی نگاہیں پاکستان کی آبی گزرگاہوں پر گڑی ہیں۔ پاکستان کی طرف بہتی پانی کی ایک ایک بوند اس کے بس میں ہو تو زہر آلودکر دے۔ بند باندھ دے یا پھر راستہ ہی پاٹ دے۔ نہ رہے بانس نہ بجے بانسری۔ چیف جسٹس جناب ثاقب نثار کے اس دلیرانہ فیصلے پر ہماری زبان پر ہمارا یہ شعر بار بار آنے لگا؎
آرہا ہے اپنے لب پہ یہ کلام
چیف جسٹس کی دلیری کو سلام
پاکستان میں جو ہندوستان نواز طبقہ ڈیم مخالف ہے‘ اس کا ذکربعد میں آئے گا۔ پہلے ہم بھارتی ردعمل کی طرف آتے ہیں۔ محترم چیف جسٹس اور حکومت پاکستان نے بھاشا ڈیم اور دیگر آبی ڈیم بنانے کے جو اعلانات کئے ہیں‘ ان اعلانات نے بھارت کے پیٹ میں مروڑ ڈال دیئے ہیں اور اس کی نیندیں حرام ہو گئی ہیں۔ بھارت پاکستان میں بننے والے ڈیموں کی بین الاقوامی سطح پر ایک ڈیم مخالف مہم کا آغاز کرنے والاہے۔ بھارت کے حکومتی رہنمائوں نے پاکستان دشمنی کی تمام حدیں عبور کرتے ہوئے بھاشا ڈیم کی تعمیر رکوانے کیلئے اقوام متحدہ میں درخواست دینے کی قانونی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ ہم یہ سوچ کر حیران ہو رہے تھے کہ بھارت کو ایسا کون سا قانونی حق حاصل ہے کہ وہ پاکستانی حدود کے اندر تعمیر ہونے والے کسی آبی ڈیم کے خلاف اقوام متحدہ میں جا سکے۔ ہم نے اس حوالے سے تحقیق کی تو ہمیں ایک نجی ٹی وی کے پروگرام سے پتہ چلا کہ بھارت اپنی درخواست میں یہ موقف اختیار کرے گا کہ پاکستان میں بھاشا ڈیم کے اندر آنے والی زمین کے متاثرین نے بھارت سے رابطہ کیا ہے کہ بھاشا ڈیم کی تعمیر سے ان کے مالکانہ حقوق کو نقصان پہنچے گا۔ اس لئے بھاشا ڈیم کی تعمیر رکوانے کے لئے ہماری قانونی مدد کی جائے۔ نجی ٹی وی نے یہ انکشاف بھی کیا ہے کہ بھاشا ڈیم کے خلاف یو این ا و میں درخواست دائر کرنے کے لئے بھارت میں ہوم ورک مکمل ہو چکا ہے۔ اب بھارت کی ایک سفارتی ٹیم نے اس حوالے سے کام کا آغاز کر دیا ہے کہ پاکستان کے اندر سے کن کن قوتوں کی مدد حاصل کرنی ہے۔ کن کن سیاسی اور علاقائی جماعتوں کے کارکن اس ڈیم کی مخالفت میں جلسے یا جلوس نکالیں گے اور کس کس طریقے سے بھاشا ڈیم کی تعمیر کو متنازعہ بنایا جائے گا تاکہ اقوام متحدہ میں جو درخواست دائر کی جائے ا سے درست ثابت کیا جا سکے۔ ایک اور رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ بھارت نے سفارتی سطح پر بھی ان ممالک سے روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جو پاکستان کے مخالف ہیں تاکہ ان ممالک کو اعتماد میں لے کر عالمی دبائو بڑھانے کی کوشش بھی کی جائے ایک ا ور رپورٹ یہ بتاتی ہے کہ پاکستان میں آبی ڈیمز کی مخالفت کرنے والے گروہوں کو بھاری رقوم بھی دی جائیں گی تاکہ وہ ڈیم مخالف مہم چلانے کے لئے کالے دھن کے جال میں پھنس جائیں۔ اس حوالے سے پاکستان سے کچھ افراد کو بلایا بھی گیا ہے اور انہیں بھاشا ڈیم کو متنازعہ بنانے کے حوالے سے ٹارگٹ بھی دے دیا گیا ہے۔ یہ خوش آئند اطلاع بھی موصول ہوئی ہے کہ پاکستان نے بھی سفارتی سطح پر اس سازش کو ناکام بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ بھارت کی یہ تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔ ان پاکستانیوں کو بھی شرم آنی چاہئے جو ا س حوالے سے بھارت کی آبی مکاریوں والی پالیسی کی حمایت کر رہے ہیں۔
کیس کرے گا، روکا جائے بھاشا ڈیم
سامنے آئے ہیں اب اس کے منصوبے
پاکستانی ڈیم ہیں سارے نامنظور
بھارت ڈیم مخالف ہے اک مدّت سے
بھاشا ڈیم اور بھارتی آبی مکاریاں
Sep 23, 2018