کشمیریوں کی ترجمانی کا فریضہ، وزیراعظم نے نیویارک میں مورچہ سنبھال لیا

نیویارک:  وزیراعظم عمران خان سے زلمے خلیل زاد سمیت اہم شخصیات نے ملاقاتیں کیں جس میں بھارتی مظالم، افغان امن عمل اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملیں گے جبکہ ستائیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارتی مظالم بے نقاب کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے امریکا میں اپنے قیام کے دوسرے روز افغان امن عمل کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خیل زاد اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل کومی نایڈو نے اہم ملاقات کی۔

 ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں کیساتھ الگ الگ ملاقاتوں میں وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا جبکہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکرٹری جنرل کومی نائیڈو کیساتھ ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اجاگر کرنے پر تنظیم کے کردار کو سراہا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل کومی نائیڈو نے وزیراعظم کو تنظیموں کی عوام تک رسائی میں رکاوٹوں سے آگاہ کیا۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی امریکی خصوصی نمائندہ زلمے خلیل زاد کیساتھ ملاقات میں افغانستان میں امن عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان طالبان سمیت تمام فریقین کو ایک میز پر اکٹھا کیا۔ پاکستان امن عمل کو کامیاب بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ امید ہے فریقین کے درمیان مذاکرات جلد بحال ہو جائیں گے۔ زلمے خلیل زاد نے افغان عمل کی کامیابی کے لیے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان سے کشمیر سٹڈی گروپ کے چیئرمین فاروق کاٹھواری نے نیویارک میں ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر کی بدترین صورتحال اور بھارتی قابض افواج کی طرف سے انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں پر بات چیت ہوئی۔

وزیراعظم نے یکطرفہ اور غیر قانونی بھارتی اقدامات اور کشمیریوں کے غیر انسانی سلوک کو اجاگر کیا۔ نشاندہی کی گئی کہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر بالخصوص دیہات میں انسانی حقوق اور انسانی زندگی کی صورتحال ہر گزرتے دن کے ساتھ مزید مخدوش ہو رہی ہے۔

ای پیپر دی نیشن