لاہور (نوائے وقت رپورٹ) عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام تاریخ سازعالمی تحفظ ختم نبوت کانفرنس کا وحدت روڈ میں دوسری نشست کی صدارت عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امراء مولانا پیرحافظ ناصرالدین خاکوانی ، مولانا عزیز احمد، مولانا خلیل احمد خانقاہ سراجیہ کندیاں میانوالی نے کی ۔ نشست کے مہمان خصوصی جمعیۃ علماء اسلام و متحدہ مجلس عمل پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن تھے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ توہین رسالت قانون میں ترمیم نہیں کرنے دیں گے۔ برصغیر میں عقیدہ ختم نبوت کا انکار انگریز استعمار کی وہ فتنہ گری ہے جو آج پوری دنیا میں پھیل چکا ہے جس کاتحفظ اور نگرانی آج مغرب کر رہا ہے۔ کوئی بھی مسلمان عقیدہ ختم نبوت پر کسی قسم کی نرمی نہیں برت سکتا۔ اگر بے دین طبقہ اپنے آقاؤں سے وفاداری کا مظاہرہ کرسکتا ہے تو ہم بھی اپنے اکابر کے نقش قدم پر چل سکتے ہیں۔ ٹی وی کے پروپیگنڈوں کا شکار مت ہوں یہ وقت استقامت کا متقاضی ہے۔ ہم ٹی وی اور میڈیا کے تبصروں سے مرعوب نہیں ہونے والے۔ جعلی حکومت کے آنے کے بعد مدارس سے متعلق کس قسم کی سوچ کا اظہار کیا گیا۔ توہین رسالت کی مرتکب خاتون کو عالمی دباو ٔپر رہا کیا گیا۔ میری تاریخ جدوجہد آزادی سے بھری پڑی ہے میں غلامی سے انکار کرتا ہوںمیں آج بھی آزادی کا علمبردار ہوں تم نے الیکشن میں دھاندلی کرائی اور بیرون دنیا کو پیغام دیا کہ اس ملک میں مذہبی طبقے کی اہمیت نہیں۔ اگر جمہوریت مانتے ہو تو دیکھ لو ہمارے ملین مارچ جس میں لاکھوں عوام نے جمع ہوکر اپنا وجود ثابت کر دیا۔ اگر ہمارا راستہ روکا گیا تو کسی کو بھی چلنے نہیں دیں گے۔ آج ملک میں ہر طبقہ بے چین ہے،انسانی حقوق کے ادارے بھی پریشان ہیںنوجوانون کو نوکریوں کا وعدہ کر کے بے روزگار کر دیا گیا۔ قرضوں میں ریکارڈ اضافہ ہوچکا ،کاروباری طبقہ عدم اطمینان کا شکار ہے، سرمایہ سمٹ چکا، کوئی بندہ سرمایہ کاری کرنے کو تیار نہیں۔ کرتار پور کوریڈور کو کھول کر سکھوں کو راستہ فراہم کیا جا رہا ہے۔ افغانستان قبائل کو راستہ فراہم کر رہا ہے، یہ کیا کھیل کھیلا جا رہا ہے جعلی وزیراعظم ایران میں جاکر اس بات کااعترافی بیان دے رہا ہے کہ ہاں ہمارا ملک دہشت گردی میں ملوث ہے آج کا جعلی وزیراعظم وعدہ معاف گواہ بن چکا۔ پوری دنیا میں قادیانی نیٹ ورک متحرک ہوا اور پاکستان سے امیدیں وابستہ کر لی گئیں ۔ قادیانی اطمینان کا اظہار کر رہا ہے کہ پاکستان کا آئین تبدیل ہوگا۔ ایسے فیصلے باعث تشویش ہیںکیا اس ملک میں ایسی سازشیں ہوتی رہیں اور ہم خاموش رہیں گے۔ صاف کہنا چاہتا ہوں کہ ایسے گھناؤ نے اقدام کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، آج جمہوریت پسند اور مذہب پسند طبقہ خدشات کا شکار ہے۔ آج چائنہ جیسا دوست ملک ہم سے ناراض ہو چکا ایران سے بھی تعلقات کچھ اچھے نہیں ،اسرائیل سے دوستی کی فکر ہے۔ اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطین کے قبضے کو تسلیم کرنے کے مترادف ہے۔ فاٹا انضمام کے وقت عجلت سے کام لیا گیا اس موقع پر میں تنہا پکارتا رہا کشمیر کا انضمام بھی فاٹا انضمام کی طرز پر کیا گیا ہے۔ نااہل اور ناجائز حکومت کا خاتمہ ضروری ہے۔ جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ شاہ محمداویس نورانی نے کہا کہ 126 دن دھرنا دینے والے آج ہماری آزادی مارچ کو مذہب کارڈ کا طعنہ دے رہے ہیں۔ آج قادیانیت کی پشت پناہی کی جارہی ہے جو کام ستر سال میں نہیں ہو سکے آخر کیوں ایک سال میں کئے جا رہے ہیں۔ مولانا ثابت قدم ہیں اور ہمارے اکابر نے میدان میں ثابت قدمی کا سبق دیا ہے۔ مولانا نہ ڈیل کریں گے نہ ڈھیل دیں گے۔ جمعیۃ علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ آئین قادیانیت کو کسی بھی کلیدی عہدے پر آنے کی اجازت نہیں دیتا قادیانیوں سے ہمارا جھگڑا صرف اس آئین کے تسلیم کرنے کا ہے دیگر اقلیتوں کی طرح قادیانی بھی خود کو اقلیت تسلیم کریں۔ سلیکٹیڈ کو کہنا چاہتا ہوں فوری مستعفی ہوجائے وگرنہ آزادی مارچ کا جلد اعلان کر دیا جائے گا۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ قادیانیت ایک مرتبہ پھر عالمی استعمار کی سرپرستی میں پھر متحرک ہے انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان میں ختم نبوت اور مذہبی معاملات اور ناموس مصطفی کے قانون کو بدلنا نہ ممکن ہے اور تم نے اسکو بار بار آزما لیا ہے۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما شاہین ختم نبوت مولانا اللہ وسایا نے کہا کہ قانون توہین رسالت اور 295-Cاس وقت امریکہ اور عالمی طاقتوں کی زد میں ہے۔ مظلوم مسلمانوں پر مظالم یہود و ہنود و عالمی کفر کی گہری سازش ہے۔ لاکھوں بے گناہوں مسلمانوں کی قربانیاں رنگ لائیں گی۔ جمعیۃ علماء اسلام کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا محمدامجد خان نے کہا کہ قادیانی اور ان کے آلہ کاروں کا خطرناک کھیل ملکی سلامتی کیلئے زہر قاتل ہے۔ قادیانی اسرائیل و بھارت کیساتھ سیاسی گٹھ جوڑ پاکستان اور ملت اسلامیہ کیخلاف ایک بہت بڑی سازش ہے ، قادیانیوں کی پاکستان کے خلاف سازشوں کا راستہ روکیں۔جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فریداحمد پراچہ نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اور دینی تعلیمات و اسلامی اقدار اور علماء کرام کو دیوار سے لگانے کی سازشیں امت مسلمہ کے لئے لمحہ فکریہ ہیں۔ عالمی اتحاد اہلسنت کے مرکزی رہنما مولانا محمد الیاس گھمن نے کہا کہ قادیانی بیورو کریٹس ملک کے اسلامی و نظریاتی تشخص کو ختم کر کے سیکولر سٹیٹ بنانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں۔ متحدہ جمعیۃ اہلحدیث کے مرکزی رہنما مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ ہم اپنے اکا برین کے مشن کو آگے بڑھائیں گے۔ مولانا پیرعزیز الرحمن ہزاروی نے کہا کہ قادیانیت کے متعلق غیر مسلم اقلیت کے قوانین کو ختم کرنے والوں کی سازشوں کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے اور کیا جائے گا۔ حفیظ سنٹر یونین کے صدر ملک کلیم احمد نے کہا امت مسلمہ کی کا میابی حضورؐ کی پیروی میں ہے۔ ناموس رسالتؐ کیلئے کسی قربانی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔ مولانا نورمحمدہزاروی نے کہا کہ ختم نبوت کا پیغام پہنچا نا وقت کا تقاضا ہے آج ہماری ذمہ داری ہے کہ کفریہ طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں۔ خانقاہ عالیہ تونسہ شریف کے چشم وچراغ خواجہ مدثرمحمود نے کہا کہ قادیانی بلا شبہ عالمی فتنہ ہے ۔کانفرنس میں مرکزی جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما مولانا ڈاکٹر میاں محمداجمل قادری ، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت لاہور کے امیر مولانا مفتی محمدحسن، جمعیۃ علماء اسلام ضلع لاہور کے امیر شیخ الحدیث مولانا محب النبی ، مولانا سید محمود میاں، مولانا رشید میاں، حافظ صضیراحمد ، مجلس کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، مجلس حفیظ سنٹر کے امیر ملک خالد محمود کھوکھر، خواجہ محمد اکمل اویسی ملتان، پیراختررسول قادری لاہور، مولانا قاری مشتاق احمدرحیمی، مولانا انیس احمدمطاہری ، پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق ڈپٹی میئر لاہور میامحمد طارق، وفاق المدارس العربیہ پاپاکستان لاہور کے صدر مولانا مفتی عزیز الرحمن، مولانا اسدللہ فاروق، مولانا مفتی عبدالحفیظ، مولانا نصیراحمداحرار، بلال میر، منظورآفریدی، میاں محمد معصوم، مولانا محبوب الحسن طاہر، مولانا علیم الدین شاکر، مولانا عبدالنعیم، یاسین فاروقی، مولانا عبدالشکوریوسف، قاری جمیل الرحمن اختر سمیت لاہور بھر کے مدارس کے مہتممین ، علماء اور خطباء نے شرکت کی ۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی نائب امیر مولانا پیرمحمدحافظ ناصرالدین خاکوانی کی رقت آمیز دعا پر کانفرنس کا اختتام ہوا انہوں نے عالم اسلام اور استحکام پاکستان کشمیری و دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کیلئے خصوصی دعا کروائی۔ اجلاس میں قراردادیں بھی منظور کی گئیں جن میںکہا گیا ہے۔
٭یہ اجتماع بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کی بھر پور مذمت کر تا ہے اور کشمیری بھائیوں کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلا تا ہے اور اقوام متحدہ و و دیگر وعالمی اداروں سے مطالبہ کر تا ہے، کشمیر میں کرفیو فی الفور ختم کیا جا ئے اور کشمیری عوام کو بنیا دی سہولیات میسر کی جائیں اور وہاں بھارتی جارحیت کو ختم کر تے ہو ئے قتل عام رکوا کر بھارت کے خلاف مقدمہ درج کرا یا جائے۔
٭یہ اجتماع برما، فلسطین،کشمیر، شام، روہنگیا میں مسلمانوں پرہونے والے ہولناک مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کر تا ہے اور اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کر تا ہے کہ وہ برما میں مسلمانوں پر ہو نے والے وحشیانہ مظالم کا نوٹس لیں اور وہاں قتل عام رکوائیں۔
ختم نبوت کانفرنس