سفیرِ کشمیر،راجہ فاروق حیدر

Sep 23, 2020

آزاد کشمیر میں گزشتہ 20سال میں نظام حکومت، تعلیم، انتظامیہ، معاشی اقتصادی ترقی کیلئے منظم انداز میں تسلسل سے بھی کام نہیں وا یا اگر کہیں خواہش تھی تو پھر وسائل نہیں تھے البتہ2016میں آزاد کشمیر میں جب موجودہ حکومت کا قیام وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان کی قیادت میں عمل میں آیاتو اس نے اپنی تین ترجیحات تحریک آزادی کشمیر، گڈ گورننس نے اپنے دو سالہ دور اقتدارمیں آزاد خطہ کے اندر تیرہویں بالا دستی نے گڈ گورننس کے نفاذ ، میرٹ کے قیام، آزاد خطہ کی تعمیر وترقی اور عوام کو بلا تخصیص سہولیات کی فراہمی کیلئے ریکارڈ اقدامات اٹھا کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔لائن آف کنٹرول پر بہنے والے کشمیریوں کے جانی و مالی نقصان کے کے لیے علیحد شعبے کا قیام آزاد کشمیر میں پہلی مرتبہ اترافیہ کے بجائے ریاست کے عام آدمی کے مفاد اور توقعات کو مد نظر رکھ کر پالیسیاں ترتیب دی گئیں اور اُن پر عمل درآمد میں کیا گیا۔ محکمہ تعلیم میں اساتذہ کی بھرتیوں کے لیے این ٹی ایس کے نفاذ کے بعد سرکاری تعلیمی اداروں میں بائیو میٹرک سسٹم کا نظام عمل میں لایاگیا جس سے اساتذہ کی حاضریوں میں بتدریج تیزی آرہی ہے اور گزشتہ سالوں کی نسبت اس سال سرکاری تعلیمی اداروں کا نتیجہ بہت بہتر رہا۔ ہسپتالوں میں مفت ایمرجنسی سروس کا اجراء کینسر کے مرض کی ایک قابل علاج قسم کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی راجہ فاروق حیدر خان کی حکومت کے قابل قدر کا رنامہ ہے۔ راجہ فاروق حیدر مخلص اور غریب پرور شخصیت ہیں ۔مقبوضہ کشمیرمیں بسنے والے کشمیریوں کا دکھ انکی آنکھوں سے ٹپکتا ہے اور ہر فورم پروہ درد دل کے ساتھ اس کا اظہار کرتے ہیں ۔جہاں تک تحریک آزادی کشمیر کا تعلق ہے تو وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کی زیر قیادت بارسلونا میں یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر ہزاروں افراد ریلی میں شریک ہوئے۔ راجہ فاروق حیدر کی خصوصی کاوشوںسے اس سال دارالحکومت قلعہ آبادپیر چناسی میں انٹرنیشنل گلائیڈنگ فیسٹیول کا انعقاد کیا جارہا ہے جس میں 50 سے زائد ممالک کے پیسر گائیڈرز شریک ہونگے۔ آزاد کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار اتنا بڑا بین الاقوامی ایونٹ منعقد ہورہا ہے ۔ دوسریطرف ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں جب ظلم کے تمام ہتھکنڈے استعمال کرنے کے باوجود تحریک آزادی کو مدد کرنے میں ناکام رہے تو اس نے آبادی کے تناست کو بدلنے کیلئے چالیں چلنی شروع کردیں ایسے حالات میں دانشوروں بالخصوص علماء دین پر ہماری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ بھارت کا مکروہ چہرہ عالمی سطح بالخصوص عرب امارات میں بے نقاب کریں اور اپنے تمام گروہی اختلافات ایک طرف کر کے راجہ فاروق حیدر کے شانہ بشانہ تحریک آزادی کشمیر میں شامل ہو جائیں۔
( سید مشرف کاظمی 03205000786)

مزیدخبریں