تربیلا (نامہ نگار)صوبڑہ سٹی آتشزدگی کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔ چودہ سالہ حوریہ الیاس کے والد محمدالیاس نے جوڈیشل مجسٹریٹ غازی امجد اللہ کی عدالت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت دیئے گئے بیان میں اپنے ہم زلف سردار شہزاد اور دیگر نامعلوم افراد کو سانحے کا ذمہ ٹھہراتے ہوئے اپنی بیٹی سمیت چاروں افراد کا قاتل قرار دے دیا ہے۔ یاد رہے کہ 28 اگست کو صوبڑہ سٹی میں تربیلا بجلی گھر کے پانچویں توسیعی منصوبے کے آفس اسسٹنٹ سردار شہزاد کے بنگلہ نمبر K-35 میں آتشزدگی کا دلخراش واقعہ پیش آیا۔ جس میں سردار شہزاد دو معصوم بچے، بیوی اور اسکی چودہ سالہ بھانجی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ غازی بار کے سابق صدر و سیکرٹری گڈ گورننس ملک شاہد جمیل ایڈووکیٹ نے انسانی ہمدردی کے تحت وقوعہ کے روز پولیس اور سول ہسپتال کے ڈاکٹروں کی غیر ذمے دارای اور فرائض سے پہلو تہی کرنے اور مکمل پوسٹمارٹم نہ کئے جانے پر متوفیہ حوریہ کے والد کے ساتھ انسانی ہمدردی کے تحت عدالت میں ری پوسٹمارٹم کی درخواست دی۔ جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے چاروں متوفیوں کے ری پوسٹمارٹم کا حکم دیا، ری پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق مسما نگینہ شہزاد کیسر کی پچھلی جانب لگنے والی شدید چوٹ موت کا سبب بنی۔ سردار شہزاد کا کہنا ہے کہ اس کا گھر تباہ ہو گیا ہے لیکن پولیس اسکی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہی ہے۔
صوبڑہ سٹی آتشزدگی کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا ،محمدالیاس نے ہم زلف جو ذمہ دارٹھہرا دیا
Sep 23, 2020