کرونا: اقوام متحدہ چین کا احتساب کرے، ٹرمپ : سرد جنگ نہیں چاہتے، وبا کیخلاف متحد ہونا ہوگا: شی جن پنگ

نیو یارک/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ؍ سپیشل رپورٹ+ نوائے وقت نیوز)  اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ٹرمپ چینی صدر سمیت عالمی رہنماؤں نے ورچوئل خطاب کیا ہے۔ چین کے صدر شی جنگ پنگ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا ورچوئل اجلاس سے خطاب میں کہا  چین کا سرد جنگ شروع کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ چین کسی بھی ملک سے سرد یا گرم کسی بھی ققسم کی جنگ نہیں کرنا چاہتا کرونا سے مقابلے کیلئے دنیا کو سائنسدانوں کی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا۔ کرونا وائرس کے خلاف سب کو متحد ہونا ہوگا۔ کرونا کا سیاسی مقاصد کا استعمال سختی سے مسترد کیا جانا چاہئے۔ چین کرونا ویکسین آزمائش کے تیسرے مرحلے میں ہے۔ چین کی کرونا ویکسین ترمیمی بنیادوں پر ترقی پذیر ممالک تک پہنچائی جائے گی۔ دنیا میں معیشت کو درپیش چیلنجز سے ملکر نمٹنا ہوگا۔ ممالک کے درمیان اختلافات بات چیت کے ذریعے حل ہونے چاہئیں۔ ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقدامات پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ پیرس ماحولیاتی معاہدے مزید قابل عمل پالیسیوں سے مضبوط کریں گے۔ کسی بھی ملک کو عالمی امور پر غلبہ حاصل کرنے کا حق نہیں۔ کرونا وائرس  پوری دنیا کیلئے امتحان ہے اور نئے چینلجز کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمیں سنجیدہ سوچ رکھنا ہوگی۔ اقوام متحدہ کو چھوٹے ملکوں کے ساتھ انصاف اور باہمی احترام سے کھڑا ہونا چاہئے۔ وائرس کے باعث رواں سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کیلئے عالمی رہنما نیو یارک میں جمع نہیں ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتوینو گوتریس نے خطاب کرتے کہا کہ تمام ممالک کو سرد جنگ تنازعات سے ہر ممکن بچنا ہوگا۔ ٹیم خطرناک سمت میں جا رہے ہیں۔ دو بڑی طاقتور معیشتوں کی جانب سے دنیا کی تقسیم کے متحمل نہیں ہو سکے۔ رواں برس کے اختتام  تک عالمی تنازعاات ختم کرکے کوششیں بڑھائی جائیں۔ تنازعات ختم کرکے ہی کرونا وبا پر قابو پانے کی طرف دھیان دیا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ امریکہ انسانی حقوق کے معاملے میں ہمیشہ سب سے آگے رہا ہے امریکہ افغانستان کے امن کیلئے بھی کام کر رہا ہے افغانستان سے اپنے فوجیوں کی تعداد کم کر رہے ہیں کرونا وباء کے معاملے پر اقوام متحدہ چین کا احتساب کرے کرونا وبا دنیا میں پھیلانے کی ذمے داری چین پر عائد ہوئی ہے چین کو کرونا پر جواب دینا ہوگا۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں بھی چین کو کرونا وائرس پھیلانے کا ذمہ دار قرار دے دیا چین سے دنیا بھر میں کرونا وائرس پھیلانے کا حساب لیا جانا چاہئے کرونا وباء کے آغاز میں چین نے اپنی ڈومیسٹک فلائٹس پر پابندی لگا دی لیکن اپنے ملک سے بیرون ملک پروازیں جاری رکھیں تاکہ وائرس پوری دنیا میں پھیل جائے اقوام متحدہ کو اگر موثر ادارہ بننا ہے تو اسے دہشتگردی خواتین کے استحصال انسانی و منشیات سمگلنگ مذہبی جبر اور مذہبی اقلیتوں کی نسلی کشی جیسے حقیقی مسائل پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی امریکا ہمیشہ سے انسانی حقوق کا علمبردار رہا ہے اور رہے گا ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقبل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے گزشتہ پچھتر 75 برس میں دنیا میں معیار زندگی بلندکیا ہے لیکن اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے درست کہا ہے کہ ’’عدم مساوات‘‘ اس عہد کی پہچان ہے۔ پاکستانی نمائندہ منیر اکرم نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وباء نے اس حقیقت کو نمایاں کر دیا ہے کہ دنیا میں عدم مساوات موجود ہے غریب ملکوں نے وبائی امراض سے سب سے زیادہ نقصان اٹھایا ہے۔  دولت مند ملکوں نے گیارہ کھرب ڈالر جمع کرلئے لیکن غریب ممالک اپنے عوام کے لیے معیشت کو زندہ رکھنے وسائل حاصل کرنے کی تگ دود کررہے ہیں۔ منیر اکرم نے کہا کہ اس وقت کا بڑا چیلنج یہ ہے کہ کوویڈ 19 سے کس طرح بچا جائے اور اقوام متحدہ کے مقرر کردہ ترقیاتی اہداف کو کیسے پورا کیا جائے اگر ساری قومیں کورونا وائرس سے محفوظ نہیں ہوں گی تو کوئی بھی محفوظ نہیں رہے گا۔  کوویڈ 19 کی ویکسیئن اگر مل جاتی ہے تو وہ ہر ملک اور ہر قوم کو کم قیمت پر دستیاب ہونی چاہیے۔  جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔ اس دوران جرمنی کے دعویٰ کو بھی پیش کیا اور کہا کہ جرمنی سلامتی کونسل میں کوئی بھی ذمہ داری اٹھانے کے لئے تیار ہے۔یاد رہے کہ جرمنی ، بیلجیم ، جمہوریہ ڈومینیکن ، ایسٹونیا ، انڈونیشیا ، نائیجر ، جنوبی افریقا ، تیونس ، ویتنام ، سینٹ ونسنٹ اور گریناڈائنس اس وقت یو این ایس سی کے غیر مستقل رکن ملک ہیں جبکہ روس ، چین ، فرانس ، امریکا اور برطانیہ اس کے مستقل ممبر ہیں۔روسی صدر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ روس کرونا ویکسین کی تیاری میں شراکت کیلئے تیار ہے۔ روس علاقائی تنازعات کے پرامن حل کیلئے کردار ادا کرتا رہے گا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ورچوئل اجلاس سے خطاب کرتے انہوں نے کہا کہ کرونا کی وجہ سے عالمی معیشت کی بحالی میں بہت وقت لگے گا۔ روس کرونا سے بچاؤ کیلئے پہلی ویکسین کی تیاری میں کامیاب ہو گیا۔ ہمیں کرونا سے نمٹنے کیلئے کوششیں کرنی چاہئیں۔ دنیا میں امن کے حصول کیلئے کام کرتے رہیں گے۔ اتفاق رائے سے سلامتی کونسل میں اصلاحات لانا ہوں گی۔ بڑے پیمانے پر تباہی والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو روکنا ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...