صوبائی وزیر تحفظ ماحولیات محمد رضوان کی ماحولیاتی آلودگی پر کام کرنیوالی فلاحی تنظیموں سے اہم ملاقات

 صوبائی وزیر تحفظ ماحولیات محمد رضوان نے کہا ہے کہ شجرکاری کی اہمیت بارے عوام کو آگاہی میں ہم سب کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا اور یقینی طور پر فلاحی اداروں کا حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنیکا کردار قابل تحسین ہے۔انہوں نے کہاکہ فلاحی اداروں کے تعاون سے ماحولیاتی آلودگی پر کنٹرول کے لیے ایک ورکنگ گروپ تشکیل دینا چاہتے ہیں تاکہ فلاحی اداروں بالخصوص نوجوان نسل کی وساطت سے ماحول کو ہر قسم کی آلودگی سے پاک کیا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیرنے محکمہ ماحولیات کے کمیٹی روم میں صوبہ بھر میں ماحولیاتی آلودگی کی روک تھام کے حوالے سے کام کرنیوالی فلاحی تنظیموں کے نمائندگان سے اہم ملاقات کے دوران کیا۔ فلاحی اداروں کی سربراہی پراؤڈ پاکستان فاؤنڈیشن جبکہ دیگر فلاحی اداروں میں برگد،آگاہی،پی پی ایف،یوتھ ایڈووکیسی نیٹ ورک کے نمائندگان کے ہمراہ پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ تحفظ ماحولیات سے آئے ہوئے طلباء شامل تھے۔صوبائی وزیر نے مزید کہاکہ ہم سب کو ملکر شجرکاری کی اہمیت بارے عوام کو مزید آگاہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ کلین اینڈ گرین پاکستان کا خواب مکمل ہو سکے۔

انہوں نے کہاکہ خواہاں ہیں کہ فلاحی اداروں کی وساطت سے سیمینارز وغیرہ میں آگاہی مہم پر زور دیا جائے جبکہ نوجوان نسل کو ساتھ ملکر احسن طریقے سے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔فلاحی اداروں کے نمائندگان کی محکمہ ماحولیات کے ساتھ ہرممکنہ تعاون کی یقین دہانی بعد ازاں میڈیا نمائندگان سے بات چیت کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہاکہ ماحولیاتی آلودگی کا باعث بننے والی فیکٹریوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری ہیں جبکہ صوبہ بھر میں باقی ماندہ تمام بھٹوں کی زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقلی کے لیے جامع منصوبہ بندی کر رہے ہیں تاہم حکومت پنجاب سموگ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے بھٹوں کی جدید ٹیکنالوجی پر منتقلی کے مالی معاونت کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہاکہ سٹرکوں پر دھواں چھوڑنیوالی پبلک اور پرائیوٹ سیکٹر گاڑیوں کی بندش سے قبل عوامی آ گاہی مہم کا آ غاز کیا جا رہا ہے تاہم پلاننگ کر رہے ہیں کہ اس مرتبہ صرف چالان کی بجائے گاڑیوں کو 10سے 15روز کے لئے بند کیا جاسکے جبکہ مالکان چالان اور بندش کی زحمت سے بچنے کے لیے گاڑیوں کے معائنے اور فٹنس کو یقینی بنانا ہوگا تاکہ سموگ سیزن سے قبل حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے میڈیا نمائندگان سے اپیل کہ اپنے پلیٹ فارم سے اپنا اور اپنے بچوں کاتحفظ یقینی بنانے میں ہمارا بازو بنیں تاکہ ملکر ماحولیاتی آلودگی کا خاتمہ یقینی بنائیں۔صوبائی وزیر نے ایک سوا ل کے جواب میں کہا کہ سب سے زیادہ خطرناک اور مضر صحت دھواں ویسٹ برننگ سے ہی پیداہوتا ہے جو بالخصوص بچوں کی ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے اس لیے ضروری ہے کہ اس پر کنٹرول کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن