نیب لاہور نے ایڈن ہاؤسنگ سکینڈل میں ایک ارب کے پے آرڈر ضبط کر لئے 

لاہور (سٹاف رپورٹر) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کی ہائوسنگ سیکٹر کے مقدمات پر جاری کردہ ہدایات کی روشنی میں نیب لاہور کی جانب سے المعروف ایڈن ہائوسنگ سکینڈل میںکلیدی پیش رفت پر عمل درآمد کیا گیا ہے جس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلہ کی رو سے ایڈن ہائوسنگ انتظامیہ سے نیب نے ابتدائی طور پر  1  ارب  مالیت   کے پے آرڈر بحق سرکار ریکور کرلئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایڈن انتظامیہ کیخلاف عوام سے دھوکہ دہی و فراڈ کی سینکڑوں شکایات پر نیب لاہور کی  جانب سے جنوری 2019 میں ایڈن انتظامیہ کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا گیا جسے بعد ازاں ہزاروں کی تعداد میں متاثرین کی جانب سے شکایات  موصول ہونے پر انویسٹی گیشن کے مراحل میں  داخل کر دیا گیا۔ نیب تحقیقات کے  دوران مجموعی طور پر 11888 متاثرین کی جانب سے 13ارب مالیت پر مشتمل کلیمز جمع کروائے گئے۔  چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی ہدایات کے مطابق نیب لاہور کی جانب سے ایڈن ہائوسنگ سکینڈل پر جاری تحقیقات کو انتہائی برق رفتاری سے منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے اکتوبر 2019  میں 11888 متاثرین کے کلیمز کو ریفرنس کا حصہ بناتے ہوئے مجموعی طور پر جائیدادوں کی مارکیٹ  ویلیو  (value) کے مطابق 25  ارب  مالیت  پر مشتمل ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں داخل کر دیا گیا۔ دوران تحقیقات ملزمان  بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ اس دوران مارچ 2021 میں احتساب عدالت لاہور کی جانب سے ملزمان کی ملکیتی جائیدادوں کو فروخت کرنے کے  احکامات جاری  کئے گئے جبکہ ملزم ڈاکٹر امجدکی جانب سے لاہور ہائی کورٹ سے مشروط ضمانت کے حصول کیلئے دائر درخواست نمبر (36151/2021)  پر معزز عدالت کی جانب سے  3جون2021  کو ملزمان ڈاکٹر امجد (مرحوم) اور اہلیہ انجم امجد کو   1 ارب روپے  چیئرمین نیب کے سرکاری اکائونٹ میں بطور شورٹی (surety) جمع کروانے کے احکامات صادر کئے گئے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...