آج مملکت سعودی عرب کے عوام اور سعودی عرب میں برسرروزگار غیر ملکی سجدہ ریز ہیںکہ اللہ تعالی نے مملکت سعودیہ کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ 91 ویںسالگرہ منارہے ہیں۔ گزشتہ عشرے کے سعودی عرب اور آج کے سعودی عرب میں زمین آسمان کا فرق ہے ۔یہ خصوصی کامیابیاں موجودہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی ولولہ انگیز اور متحرک قیادت کی موہون منت ہیں، جس نے دنیا کو یہ سوچنے پر مجبور کردیا ہے کہ سعودی عرب اقتصادی ، تعلیمی، سماجی شعبوں،صنعت ، عسکری وہ تمام امور پر مضبوط سوچ اور پالیسی کا حامل ہے جو کسی بھی ترقی یافتہ ملک کی میراث ہوتی ہے ۔خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے عہد کے میں، مملکت نے مختلف اقتصادی، تعلیمی، صحت اور سماجی شعبوں، نقل و حمل، صنعت، بجلی، پانی اور زراعت میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں ان واضح اور مضبوط ترقی نے اسے دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل کیا۔ولی عہد شہزادہ محمد سلمان بن عبدالعزیز کی نوجوان کی قیادت نے سعودی عرب کے تابناک مستقبل کیلئے ویژن 2030ء متعارف کرایا اور اسکی نگرانی خود کی تاکہ سعودی عرب جلد از جلد ترقی کے منازل طے کرے، معیشت بھرپور توانا ہو ، سرحدیںمضبوط ہوں، ویژن کی کامیابی کا انحصار سعودی نوجوانوںکی شمولیت پر ہے، ویژن میںجو توقعات مستقبل کی رکھی گیںہیں اس میں سعودی نوجوان اپنی حکومت اور سربراہوں کے ساتھ شانہ بشانہ ہیں، میںیہاںگزشتہ تیس سال سے مقیم ہوں میںنے نوجوانوں ، سعودی عوام ، ہر خاص و عام میںاتنا مقبول حکمران نہیںدیکھا جو شاہ سلمان اور خصوصی طور پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ہے ، ویژن کیمطابق نیشنل ٹرانسفارمیشن پروگرام کے بعد کام کے ماحول میں سعودی نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے، تاکہ وہ اپنے آپ کو مختلف شعبوں میں ثابت کرسکیں اور انہیں فیصلہ سازی، ڈیزائننگ میں شامل کریں۔ ایک محفوظ اور مستحکم روزگار سوسائٹی بنانے کے لیے پروگرام اور پالیسیاں نافذ کی گئیں ہیں، نوجوانوںکو اس قابل بنایاجارہا ہے کہ وہ ہر سطح پر دنیا کا سامنا کرسکیں، دنیا بھر کی طرح 2019 ء سے سعودی عرب کو بھی کرونا وائرس نے اپنی لپیٹ میں لیا ، مگر خادم الحرمین الشریفین اور ولی عہد محمد بن سلمان نے سعودی عرب کو دنیا کے مقابلے میںکسی حد تک کروناء فری ملک بنا دیا ۔اربوںریال کی ادویات ، ہسپتال کے اخراجات مقامی اور غیرملکیوں ان کے خاندانوںکیلئے مفت تھے،حج کی ادائیگی کا اہتمام کیا، تاکہ وبائی امراض سے ان کی حفاظت کو محفوظ رکھا جاسکے، اور عمرہ بھی سخت حفاظتی اقدامات کے ساتھ کیا گیا ۔تعلیم کسی ملک کی ترقی کی بنیاد ہوتی ہے خادم الحرمین الشریفین نے تعلیمی میدان میں تعلیم کے معیار کو بلند کرنے، سعودی یونیورسٹیوں کی ترقی، سائنسی تحقیق اور کئی دیگر کاموں کے ذریعے کئی کامیابیاں حاصل کیں۔تعلیمی میدان مملکت کے اعداد و شمار بات کی طرف اشارہ کرتے ہیںمملکت میںتعلیم تمام حکومتی پالیسوںمیں اہم ترین جگہ دی ہے ۔اعداد شمار کے مطابق اسکولوںمیںطلباء وطالبات کی ممکنہ تعدد 60 لاکھ،یونیورسٹیوںمیں13 لاکھ طلباء و طالبا ت ،اساتذہ کی تعدا سکولوں میں 4 لاکھ 90ہزار یونیورسٹیوں کی تعداد،74 جبکہ یونیورسٹیوں میںپروفیسر ز کی تعدا د85 ہزار ، اسکولوں کی تعداد 43 ہزار حکومت کا تعلیمی بجٹ 186 ملین ریال ، یہاںپڑھائی کے دن سال میں183 دن ہوتے ہیںطلباء کو کورس کی کتابیں حکومت فراہم کرتی ہے جسکے اخراجات 138ملین ریال ہے ، غریب ممالک کی امداد کیلئے شاہ سلمان سینٹر فار ریلیف قائم کیا گیا جو قدرتی آفات میںگھرے دنیا بھر کے لوگوںکو امداد فراہم کرتا ہے ۔
حجاج کرام اور عمرہ کی عبادت کیلئے آنے والے اندرون و بیرون ممالک کے عازمیںکی سہولت کیلئے مکہ المکرمہ ، اور مدینہ المنورہ 24/7 توسیع کام جاری رہتا ہے توسعی کام سابق شاہ عبداللہ کے ہاتھوں شروع ہوااور شاہ سلمان نے مکمل کی، جنہوں نے گرینڈ مسجد کی تیسری توسیع سے پانچ نئے منصوبے بھی شامل کیے، 20 لاکھ عبادت گزار توسیع میں سڑکوں، پلوں، چوکوں اور طواف کی چھتوں کے اختتام پر ترقیاتی کام شامل ہے منیٰ، عرفہ اور مزدلفہ کے مقدس مقامات پہ حاجیوں کی سہولت کے لیے ترقیاتی منصوبے بنائے گئے ہیں۔ مملکت سعودی عرب ایک مثالی فلاحی مملکت جو ریاست مدینہ کا تصور پیش کرتی ہے جس کی بیش بہا خدمات کا ذکر کسی کتاب کی شکل میں کیا جاسکتا ہے۔
سعودی عوام کو 91 واںیوم الوطنی مبارک !
Sep 23, 2021