سکھر(بیورو رپورٹ) سیپکو ملازمین کی جانب سے کی جانے والی ہڑ تال اور احتجاج پر صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا ہے، شہریوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہنگامی بنیادوں پر سیپکو کی نجکاری کا عمل مکمل کرکے یونین رہنما، سب ڈویزن میں تعینات افسران اور اہلکاروں کے اثاثوں کی ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرائی جائے تاکہ کرپٹ اہلکاروں کو کے خلاف مقدمات درج ہوسکیں، انکا کہنا تھا کہ بھاری تنخواہ اور مراعات لینے والے ملازمین ٹیکس دینے والے صارفین کو بلاجواز تنگ کرتے ہیں، فرائض بہتر طور پر انجام نہیں دیتے، کسی بھی کرپٹ اہلکار کے خلاف ہونے والی محکمہ جاتی کارروائی میں سب بڑی رکاوٹ یہ ہی لوگ ڈالتے ہیں۔نجکاری کے عمل سے حکومت کے محصولات میں اضافہ ہونے کے علاوہ صارفین کی شکایت بھی ختم ہو جائے گی جس طرح موبائل فون کمپنیاں کام کرکے بھاری منافع کماری ہے۔