لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے گروپ فرینڈز آف لاہور سمیت دیگر فلاحی تنظیموں کے تعاون سے افغان عوام کیلئے 100ملین روپے کی لاگت سے کھانے پینے کی اشیاء اور دیگر سامان بھجوانے کا اعلان کیا۔ جبکہ 100 افغانی طلباء کو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کیلئے یو ایم ٹی لاہور میں سکالر شپ اور افغان ڈاکٹرز کو یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور کے ذریعے کرونا اور دیگر شعبوں میں آن لائن ٹریننگ بھی دی جائے گی۔ گورنر پنجاب بدھ کے روز گورنر ہائوس لاہور میں بیت السلام کے مولانا عبد الستار، یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم،گروپ فرینڈز آف لاہور کے میاں احسن، انوار اے خان، ابراہیم مراد اور ایس ایم پرویز سمیت دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں کہ اس وقت افغانستان کی عوام کو کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ صحت کے شعبے میں بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ان حالات میں پوری دنیا کی ذمہ داری ہے کہ وہ سیاسی اور ذاتی مفادات سے بالاتر ہو کر افغان عوام کو بنیادی سہولتوں کی فر اہمی کے لیے اقدامات کر ے اور زیادہ سے زیادہ افغان عوام کی مدد کی جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بزنس کیمونٹی کے مخیر حضرات کے گروپ فرینڈز آف لاہور کے تعاون سے پہلے مرحلے میں100ملین روپے کی لاگت سے امدادی سامان افغانستان بھجوا رہے ہیں اور ہم پاکستان کے تمام مخیر حضرات سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ وہ بیت السلام کے اکائونٹس میں زیادہ سے زیادہ عطیات جمع کروائیں تاکہ ہم مشکل کی اس گھڑی میں افغان عوام کیساتھ کھڑے ہو سکیں۔ افغانستان میں امن سے صرف پاکستان اور اس خطے کو ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کو فائدہ ہوگا۔ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے بتایا کہ گورنر پنجاب و یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے چانسلر چوہدری محمد سرورکی خصوصی ہدایت کے بعد ہم نے افغان ڈاکٹرز کی ٹر یننگ اور ٹیلی میڈیسن ہیلپ لائن سمیت دیگر طریقوں سے صحت کے شعبے میں بھرپور مدد شروع کر دی ہے اور بہت جلد ہم گورنر پنجاب کی قیادت میں افغانستان کا بھی دورہ کریں گے۔